اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

بیرون ممالک میں پھنسے ہوئے بھارتی شہری لانے کے لیے حکومت تیار - s Jaishankar

وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ایوان میں اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ بیرون ممالک میں پھنسے ہوئے بھارتی شہری کو ہر حالت میں واپس لایا جائے گا۔

Jaishankar says govt’s initial focus is to bring back Indian
بیرون ممالک میں پھنسے ہوئے بھارتی شہری لانے کے لیے حکومت تیار

By

Published : Mar 12, 2020, 7:46 PM IST

حکومت نے جمعرات کو ملک کو یقین دہانی کرائی کہ وہ کورونا وائرس کی وجہ سے غیرممالک میں پھنسے ہندوستانی شہریوں کو واپس لانے لئے ترجیحی بنیاد پر کام کر رہی ہے اور انھیں واپس لانے کے لئے پر عزم ہے ۔ایران کے بعد اٹلی میں پھنسے ہندوستانیوں کی واپسی بھی یقینی بنائی جائے گی۔

بیرون ممالک میں پھنسے ہوئے بھارتی شہری لانے کے لیے حکومت تیار

وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کورونا وائرس کی وجہ سے پھنسے ہندوستانیوں کے بارے میں آج لوک سبھا میں از خود دئے گئے بیان پر ممبران کے وضاحت کے مطالبہ پر کہا کہ حکومت ان ملکوں سے شہریوں کو واپس لانے کے لئے ترجیحی بنیاد پر کام کر رہی ہے۔ جہاں کورونا کا قہر جاری ہے۔ ابھی ایران اور اٹلی کی صورت حال زیادہ پریشان کن ہے۔ اس لئے حکومت کا فوکس ان دونوں ملکوں پر پہلے ہوگا۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ ایران سے 58 ہندوستانیوں کو منگل کے روز واپس لایا گیا ہے،اور 200 سے زیادہ دیگر لوگوں کو لایا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ آج ایک میڈیکل ٹیم اٹلی روانہ کی جارہی ہےجو وہاں پھنسے ہندوستانیوں کی جانچ کرے گی جس کے بعد انھیں واپس لایا جا سکےگا۔ انھوں نے کہا کہ ان دونوں ملکوں میں مقامی سطح پر جانچ میں کافی وقت صرف ہو رہا ہے۔ اس لئے ہندوستان خود اپنی جانچ ٹیم وہاں بھیج رہا ہے۔ جس سے ان لوگوں کو واپس لانے میں آسانی پید اہو سکے گی۔ اٹلی سے لوگوں کو لانے کے لئے ان کے پاس کورونا سے ’فری‘ہونے کا سرٹیفکیٹ ضروری ہے۔ اس لئے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔ اس بارے میں پہلے ایڈوائزری جاری کی گئی تھی ۔

انھوں نے کہا کہ حکومت پہلے اٹلی اور ایران میں پھنسے عقیدتمندوں اور طلبا کو فوقیت دی رہی ہے۔ اس کے بعد ایران میں پھنسے مچھواروں کو واپس لایا جائے گا۔ یہ مچھوارے جنوبی ایران میں پھنسے ہیں جہاں کورونا کا اثر زیادہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ ان دو نوں ممالک میں ہندوستانی سفارت خانہ لوگوں سے رابطہ بنائے ہوئے ہے اور ان کی تمام ضروریات کو پورا کیا جا رہا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ حکومت مختلف ملکوں میں پھنسے ہندوستانیوں کو واپس لانے کے لئے پرعزم ہے اور کرونا وائرس کے اثرات کو دیکھتے ہوئے افراتفری کے صورتحال نہیں بنانے چاہئے۔انھوں نے کہا کہ چین کے اوہان اور جاپان کے ڈائمنڈ پرنسزکروز سے ہندوستانیوں کو نکالنے اور ایران میں پھنسے ہندوستانیوں کو نکالنے کی صورت حال میں فرق ہے۔

داکٹر جے شنکر نے کہا کہ ایران کے مختلف صوبوں میں 6000 سے زائد ہندوستانی پھنسے ہوئے ہیں جن میں خاص طور سے لداخ اور جمو ں وکشمیر اور مہاراشٹر کے 1100 زائرین ،جموں اور کشمیر کے 300 طلبا،کیرالہ ،تمل ناڈو اور گجرات سمیت ملک کے مختلف حصوں کے تقریباً 1000 مچھوارے اور ایسے افراد شامل ہیں جوروزی روٹی اور مذہبی مطالعہ کے لئے ایران میں مقیم ہیں۔

انھوں نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے ہندوستان اور ایران کے درمیان براہ راست سروس 27 فروری سے معطل ہے ۔اور واپس آنے والے مسافروں کی جانچ کی جارہی ہے۔ایران میں وسائل پر دباؤکو دیکھتے ہوئے چھ ماہرین کی ٹیم وہاں اپنے شہریوں کی 24 گھنٹے جانچ کر رہی ہے۔وہاں پھنسے لوگوں میں 58زائرین کو ہندوستانی فضائیہ کے طیارہ سے واپس لایا گیا ہے۔جن میں 25 مرد ، 31 خواتین اور دو بچے بھی شامل ہیں۔اس میں 529 ہندوستانیوں کے نمونے بھی لائے گئے ہیں جن کی جانچ کئے جانے پر 229 کے ٹسٹ منفی آئے ہیں۔حکومت کی کوشش ہے کہ ان شہریوں کو جد از جلد واپس لایا جائے۔ان شہریوں کی واپسی کے لئے محدود پروازوں کی آمدورفت پر ایران سے بات کی جا رہی ہے۔

وزیرخا رجہ نے کہا کہ تہران واقع سفارت خانہ اور بندر عباس اور زاہدان واقع قونصل خانہ وہاں پھنسے ہندوستانیوں سے مسلسل رابطہ بنائے ہوئے ہیں۔

جموں وکشمیر کے طلبہ کی صورت حال کے بارے مین انھوں نے کہا کہ منگل کو وہ سری نگر میں ان طلبا کے لواحقین سے ملے تھے اور انھیں موجودہ صورتحال سے آگاہ کرایا ہے۔حکومت ملک واپس آنے والے شہریوں کو ہر ممکن مدد کرنے کو تیار ہے۔ایران کے مختلف شہروں میں پھنسے ہندوستانی مچھواروں کو بھی ضروری سامان مہیا کرائے جا رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ حکومت دنیا کے کسی بھی حصہ میں رہنے والے اپنے شہریوں کی حفاظت کے لئے پر عزم ہے۔

ویزا ملتوی کئے جانے کے سلسلہ میں ممبران کے سوالوں پر ڈاکٹر جے شنکر نے انھیں بتایا کہ 15 اپریل تک حکومت نے ویزا پر روک لگائی ہے۔ایسا صرف ہندوستان نے ہی نہیں بلکہ دیگر ممالک نے بھی کیا ہے۔انھوں نے یہ بھی بتایا کہ وزارت خارجہ بیرون ممالک میں پھنسے ایسے ہندوستانیوں کی مدد کے لئے ہیلپ لائن قائم کرنے پر غور کر رہی ہے۔

اس سلسلہ میں صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے بتایا کہ ہندوستان حکومت کی اسکریننگ نظام چاک وچوبند اور بہت مضبوط ہے۔وائرس سے متاثرہ افراد سے رابطہ میں آنے والے 150 سے 250 لوگوں پر نظر رکھی جارہی ہے۔اس وقت 30 ایئر پورٹ پر ہیلتھ جانچ سسٹم کام کر رہا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details