ٹویٹر، فیسبک اور وہاٹس ایپ جیسے سوشل میڈیا پلیٹفارم پر شہریت ترمیمی قانون، دفع 370، ایودھیا تنازعہ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ، ذاتی رازداری معاملوں میں سیندھ ماری، کرکٹ عالمی کپ، لوک سبھا انتخابات، مہاراشٹر میں سیاسی اٹھا پٹک ، کلدیپ سینگر اور چنمیانند کے خلاف ریپ اور قتل کا الزام، دہلی میں الودگی کے علاوہ حیدرآباد ریپ قتل اور چاروں ملزمین کا پولیس انکاونٹر میں ہلاک کیا جانا کافی سرخیوں میں رہا۔
بھارتی انٹرنیٹ اور موبایئل تنظیم کے مطابق بھارت میں مارچ 2019 تک 45 کروڑ سے زایئد انٹرنیٹ صارفین کے ہونے کا اندازہ ہے۔ وہیں ماہانہ انٹرنیٹ صارفین معاملے میں چین کے بعد بھارت کا دوسرا نمبر ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ 45 کروڑ میں سے چھ اعشاریہ چھ کروڑ صارفین پانچ سے 11 برس کے بچے ہیں جو اپنے گھر کے کسی افراد کا موبائل اور انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں۔
شیئر چیٹ کے شریک بانی اور سی ای او انکش سچدیواکا کہنا ہے کہ مستقبل میں 50 سے 60 کروڑ انٹرنیٹ صارفین میں 90 فیصد سے زیادہ غیر انگریزی زبان سے تعلق رکھنے والے ہوں گے۔
ٹک-ٹاک پر اپریل میں مدراس ہائی کورٹ نے کچھ دنوں کے لئے پابندی عائد کی ساتھ ہی کچھ دنوں بعد ہی ملک مخالف عمل مینشامل ہونے کے خلاف کمپنی کو جواب بھی دینا پڑا۔