بی.سی.جی کیمپ کے دوران بابا گاؤں کے تربھون یادو کی 41 دن کی بیٹی تارا دیوی کو یہ ٹیکہ لگایا گیا تھا لیکن ٹیکہ لگانے کے چند دیر بعد اس کی طبیعت بگڑگئی اور اس کی موت واقع ہوگئی۔
واضح رہے کہ رحیم نگر دھوباہی کے اے این ایم سینٹر کی ذمہ دار نرس شیل کماری ہیں۔
تارا کی ماں سرجیون نے شیل کماری پر لاپروائی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ یہاں ٹیکہ لگانے کے ایک گھنٹے بعد ہی بچی کی موت ہوگئی۔
وہیں اے.این.ایم کی ذمہ دار نرس شیل کماری کا کہنا ہے کہ بچی کی موت کیسے ہوئی انھیں اس بات کا علم نہیں لیکن ٹیکے کے تعلق سے انھوں نے کہا کہ' تارا کو انھوں نے صبح نو بجے ٹیکہ لگایا تھا اور اس کی موت کافی وقت کے بعد ہوئی ہے۔
انتطامیہ پر لاپروائی کا الزام اس ضمن میں ضلع انتطامیہ نے ایک پریس ریلیز جاری کرکے اے این ایم پر لگے سبھی الزامات کو خارج کیا گیا ہے۔
پریس ریلیز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مرکز کے انچارج ڈاکٹر ارچت سریواستو سے اس معاملے کی جانچ کرائی گئی ہے اور جانچ میں بچی پہلے سے غذائی قلت کا شکار تھی اور نجی اسپتالوں سے اس کا علاج کرایا جارہا تھا۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جانچ میں بچی کی موت ویکسین سے نہیں ہوئی یہ ثابت ہو چکا ہے، اور اے.این.ایم.کی کوئی لاپرواہی نہیں ہوئی ہے