ترجمان نے یہاں باضابطہ بریفنگ دیتے ہوئے نیپال کے بارے میں پوچھے گئے سوالات کے جواب میں کہا کہ نیپال کی حکومت کا بھارتی علاقے کو ترمیم شدہ سرکاری نقشے میں شامل کرنا یک طرفہ اقدام ہے جو تاریخی حقائق اور شواہد پر مبنی نہیں ہے۔ یہ اقدام زیر التوا سرحدی امور کے سفارتی مذاکرے کی توسط سے مفاہمت کے باہمی اتفاق رائے کے منافی ہے۔
سریواستو نے کہا کہ بھارت اس طرح کے مصنوعی طریقے سے کیے جانے والے علاقائی دعوؤں کو قبول نہیں کرے گا۔ نیپال اس بارے میں بھارت کے مستقل موقف سے بخوبی واقف ہے اور ہم نیپال حکومت سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اس طرح کی بلاجواز نقشے سے گریز کریں اور بھارت کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرے۔