ملک میں 86 فیصد طبی مصنوعات اور مشینز درآمد کی جاتی ہیں اور مرکزی حکومت نے اس سمت میں ملک کو خود کفیل بنانے کے مقصد سے متعدد سکیمز شروع کی ہیں۔
اسی طرح کی ایک سکیم نیشنل بائیوفرما مشن کے تحت ملک کی پانچ ریاستوں میں طبی آلات کی یونٹ قائم کرنے کے لیے 148.79 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔
صحت و خاندانی بہبود مرکزی وزیر مملکت اشونی کمار چوبے نے بدھ کے روز لوک سبھا میں ایک سوال کا تحریری جواب دیتے ہوئے اس کی جانکاری دی۔
ایک سکیم نیشنل بائیوفرما مشن کے تحت ملک کی پانچ ریاستوں میں طبی آلات کی یونٹ قائم کرنے کے لیے 148.79 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے انہوں نے کہا کہ نیشنل بائیوفرما مشن کے تحت طبی آلات کی مینوفیکچرنگ اور ان کی جانچ کے لیے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لیے 148.79 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، اس کے لیے نو فیسیلٹی کو مالی اعانت دی گئی ہے۔
خیال رہے کہ اس کے تحت آندھرا پردیش کو 83.20 کروڑ، تلنگانہ کو 22.71 کروڑ، اترپردیش کو 19.09 کروڑ، کرناٹک کو12.70 کروڑ اور مہاراشٹرا کو 11.09 کروڑ روپے الاٹ کیے گئے ہیں۔
مسٹر چوبے نے کہا کہ جو طبی سازوسامان درآمد کیے جاتے ہیں ان میں میڈیکل سے متعلق الیکٹرانک آلات، سرجیکل آلات، ڈسپوزایبل میڈیکل مصنوعات، آئی وی ڈی ریجنٹ اور امپلانٹ سے متعلق سامان شامل ہیں۔
صحت و خاندانی بہبود مرکزی وزیر مملکت اشونی کمار چوبے نے بدھ کے روز لوک سبھا میں ایک سوال کا تحریری جواب دیتے ہوئے اس کی جانکاری دی مرکزی حکومت نے میڈیکل آلات کی مینوفیچکرنگ کے شعبے میں خود کفیلی کو فروغ دینے کے لیے نیشنل بائیوفرما مشن اور میڈیکل ڈیوائس پارک کو فروغ دینے سمیت متعدد اقدامات اٹھائے ہیں۔
محکمہ بایوٹیکنالوجی کے ذریعہ آندھرا پردیش میڈ ٹے زون کے ساتھ مل کر شروع کیا گیا۔
ڈی بی ٹی-اے ایم ٹی زیڈ کمانڈ، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت نیشنل بائیو میڈیکل ریسارسز کنسرٹیم، بائیوٹیکنالوجی انڈسٹری ریسرچ اسسٹنس کاؤنسل کی بیونیسٹ سکیم اور طبی آلات کی گھریلو تیاری کو فروغ دینے کے لیے مینوفیکچرنگ سے متعلق ملکی طبی آلات کی تیاری کو فروغ دینے کے لیے نئی سکیمز شروع کی گئی ہیں۔