بھارت کے خارجہ سکریٹری ہرش وردھن شرنگلہ نے ایچ -1 بی ویزا کے سلسلے میں کہا کہ امریکہ کووڈ 19 کی وبا کے وقت اس ویزا کے فوائد کو ملحوظ رکھے گا۔
انھوں نے کہا کہ امریکی حکومت میں ایچ -1 بی ویزا کے تئیں فکر مند ہے،"جیسا کہ آپ جانتے ہیں ، حکومت ہند نے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد اس ضمن میں امریکی حکومت کے ساتھ کام کیا ہے۔
بھارت ایچ -1 بی ویزا کے سلسلے میں پُرامید امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے بھارتی دورہ کے دوران بھی اس مسئلہ پر گفت وشنید ہوئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ اس لیے ہمیں ایک حقیقت پسندانہ تاہم موثر انداز اپنانے کی ضرورت ہے۔ اس کے مطابق سفارتی سطح پر کام کرنا اور ہر ایک مخصوص معاملے کو ایک وقت میں نمٹانا بھی ہے۔
یاد رہے کہ امریکہ کے ویزا کے لئے کچھ شرائط ہیں۔ مثلاً ان ملازمین کے لیے جاری کیا جاتا ہے جس کی تنخواہ 60ہزار امریکی ڈالر کے قریب ہو۔
شرنگلہ نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران بھی بھارت ان ایچ -1 بی ویزا ہولڈروں کے لئے عارضی مدد کے لیے تیار رہا جن کی ویزا کی مدت ختم ہو رہی تھی۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے دورہ ہند کے دوران بھی اس بات کی نشاندہی کی تھی کہ بھارت اور امریکہ کے مابین اس خصوصی دوستی کی سب سے اہم بنیاد عوام سے عوام کے تعلقات ہیں۔
شرنگلہ نے نیشنل ایسوسی ایشن آف سافٹ ویئر اینڈ سروس سے خطاب کرتے ہوئے یہ باتیں کہیں ہیں۔
یہ بھارتی انفارمیشن ٹکنالوجی اور بزنس پروسیس آؤٹ سورسنگ انڈسٹری کی تجارتی تنظیم ہے۔
خارجہ سکریٹری نے کہا کہ امریکہ میں کام کرنے والے اعلی ہنر مند بھارتی پیشہ ور افراد مہارت کے اہم فرق کو پورا کرتے ہیں اور امریکی کمپنیوں کو تکنیکی اور مسابقتی برتری مہیا کرتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس وقت بھی جب کہ کورونا وائرس کی وبا پھیلی ہوئی ہے، اعلی ہنر مند بھارتی کووڈ 19 کے خلاف لڑائی میں امریکہ مصروف عمل ہیں۔