اقوام متحدہ میں بھارت کے مستقل نمائندہ ٹی ایس تیرمورتی نے کہا کہ بھارت فلسطینی مقاصد کی حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی عوام کو نظر انداز نہیں کرنا چاہئے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 75 ویں اجلاس میں 'فلسطین کے سوال' کے بارے میں اقوام متحدہ میں بھارت کے مستقل نمائندہ ٹی ایس تیرو مورتی نے یہ بات کہی ہے۔
- سرمایہ کاری:
تیرو مورتی نے کہا 'گذشتہ برسوں کے دوران بھارت نے اعلی تعلیم اور تربیت حاصل کرنے والے فلسطینی طلبا کے لئے وظائف کے ذریعہ فلسطینی عوام کی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی ہے'۔
'معروف بھارتی اداروں میں فلسطینی پیشہ ور افراد ہر برس 250 کے قریب فلسطینی کئی مواقع اور سہولیات سے فائدہ اٹھاتے ہیں'۔
- فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت:
انہوں نے مزید کہا 'بھارت فلسطین کے منصفانہ مقاصد کی حمایت میں اور فلسطینی عوام کے ساتھ ہماری یکجہتی میں ثابت قدم رہا ہے، جو سیاسی حمایت سے بالاتر ہے'۔
قومی تعمیر کے معاملے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا 'بھارت کی کوششیں فلسطینی معیشت کے مختلف شعبوں پر محیط بھارت - فلسطین کی شراکت داری کے ذریعے فلسطینیوں کی قومی تعمیر اور اداروں کو مضبوط بنانے پر بھی مرکوز ہیں۔ اس میں اسکولز، اسپتالز کی تعمیر، ٹکنالوجی پارکس اور ایکسلینس کے مراکز وغیرہ شامل ہے۔ ہم اسے ایک قابل عمل اور خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے ضروری مدد کے طور پر دیکھتے ہیں'۔
- پرامن مذاکرات کی مکمل حمایت
اسرائیل - فلسطین تنازعہ کے بارے میں بھارت کے مؤقف کے بارے میں مزید بات کرتے ہوئے تیرو مورتی نے کہا 'بھارت براہ راست مذاکرات کے ذریعے اسرائیل ۔ فلسطین تنازعہ کے پرامن حل کے لئے مکمل حمایت کرتا ہے، جس کے نتیجے میں فلسطینی ریاست کے قیام میں مدد ملے گی۔ تو وہیں اسرائیل کا تحفظ بھی برقرار رہے گا۔
فلسطین کے لئے بھارت کی انسانیت پر مبنی امداد کے معاملے پر سفیر تیرو مورتی نے کہا 'بھارت نے حالیہ برسوں میں اقوام متحدہ کے امدادی کاموں کی حمایت کو چار گنا بڑھا دیا ہے۔ ہم نے آنے والے برس میں 10 ملین ڈالر کا منصوبہ بنایا ہے۔ جو کہ فلسطینی پناہ گزینوں کی فلاح و بہبود کے لئے ذمہ دار اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) کے لئے دو برس پر مبنی ہوگا'۔
- بھارت ۔ فلسطین تعلقات کی تاریخ: