بھارت اپنا اگلا چندر مشن 'چندریان-3 سنہ 2021 کے شروعات میں لانچ کرسکتا ہے۔ تاہم چندریان 2 کے برعکس اس میں 'آربیٹر' نہیں ہوگا، لیکن اس میں لینڈر اور روور ہوگا۔
مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے اتوار کے روز ایک بیان میں کہا، 'جہاں تک چندریان 3 کا تعلق ہے تو اس کا لانچ 2021 میں شروع ہونے کے امکان ہے۔
چندریان -3 چندرائن 2 کا دوسرا مشن ہوگا اور اس میں چندریان 2 کی طرح ایک لینڈر اور روور ہوگا۔
گزشتہ سال ستمبر میں چندریان 2 کی چندرما کی سطح پر 'ہارڈ لینڈنگ' کے بعد بھارتی خلائی تحقیقاتی ادارے (اسرو) نے اس سال کے آخر تک دوسرا مشن شروع کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
تاہم کورونا وائرس کی وبا اور لاک ڈاؤن نے اسرو کے متعدد پروجیکٹس کو متاثر کیا اور چندریان 3 جیسے کاموں میں تاخیر کی۔
یہ بھی پڑھیں: آج ہی کے دن چندریان-2 کا رابطہ ٹوٹ گیا تھا
چندریان 2 کو گزشتہ سال 22 جولائی کو لانچ کیا گیا تھا۔ چاند کے جنوبی قطب پر اترنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔ لیکن لینڈر وکرم نے 7 ستمبر کو ہارڈ لینڈنگ کی اور اپنی پہلی کوشش میں، زمین کے مصنوعی سیارہ کی سطح کو چھونے کا بھارت کا خواب ٹوٹ گیا۔ مہم کے تحت بھیجا گیا آربیٹر اچھا کام کر رہا ہے اور معلومات بھیج رہا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی خلائی ایجنسی ناسا کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ہوسکتا ہے کہ زمین کا اپنا ماحول اس کی مدد کر رہا ہو، دوسرے لفظوں میں اس کا مطلب یہ ہے کہ زمین کا ماحول بھی چاند کی حفاظت کر رہی ہے۔ چنانچہ چندریان-1 کا ڈیٹا اشارہ کرتا ہے کہ چاند کے قطب پر پانی موجود ہے، سائنس داں اسی کا پتہ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
وہیں بھارت کو انسانوں کو خلا میں بھیجنے والے پہلے مشن کے لئے بھی تیاریاں جاری ہیں۔ وزیر نے کہا، 'گگنیان کی تیاری میں کوود-19 کی وجہ سے کچھ رکاوٹیں آئیں ہیں، لیکن 2022 کے قریب ڈیڈ لائن کو پورا کرنے کی کوششیں جاری ہے۔'