بھارت اور چین کے درمیان مشرقی لداخ کے تعلق سے گزشتہ کئی ماہ سے تنازعہ جاری ہے اور اس مسلئے کے حل کے لیے دونوں ممالک کی جانب سے کور کمانڈر سطح کی بات چیت آٹھ مرتبہ کی جاچکی ہے لیکن یہ سبھی بات چیت ناکام ثابت ہوئیں۔
مشرقی لداخ میں فی الحال شدید ترین سردی کی لہر ہے کیونکہ یہاں اکثر درجۂ حرارت منفی 40 ڈگری تک چلا جاتا ہے۔ اسی علاقے میں بھارتی اور چینی افواج تعینات ہیں۔
بھارت اور چین نے لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پر بڑی تعداد میں فوجیوں کو تعینات کر رکھا ہے، اس کے علاوہ دونوں ممالک نے یہاں بڑی تعداد میں ہتھیار بھی تعینات کر رکھے ہیں۔
ایک سرکاری ذرائع نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ' جب ہم فون پر بات کرنے کے لیے چین کے سامنے تجویز پیش کرتے ہیں تب چینی فوج (پی ایل اے) کی جانب سے دوسری تاریخ دینے کی بات کہتی ہے اور ان کی جانب سے دی گئی تاریخ بھی دیگر وجوہات کے سبب ہمیں قبول نہیں ہوتی اس لیے اب تک دونوں ممالک کے درمیان نویں دور کی بات چیت پر اتفاق نہیں ہوسکا ہے'۔
واضح رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان گزشتہ برس سات راؤنڈ کی بات چیت ہوچکی ہے۔ 6 جون، 30 جون، 14 جولائی، 2 اگست، 21 ستمبر، 12 اکتوبر اور 6 نومبر کو آٹھویں دور کی بات چیت ہوئی تھی۔