مشرقی لداخ میں گزشتہ دنوں بھارتی فوج اور چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے درمیان ہوئے پرتشدد تصادم کے بعد دونوں ممالک کی فوجوں کے درمیان ہونے والی یہ اہم میٹنگ ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ سرحد پر چین کی طرف سے مولڈو میں یہ میٹنگ صبح 11.30 بجے شروع ہوئی۔ گزشتہ 15 جون کو ہوئے تصادم کے بعد سے دونوں فوجوں کے درمیان یہ چوتھی اعلی سطحی میٹنگ ہے۔ اس سے پہلے میجر جنرل سطح کی تین میٹنگیں ہوچکی ہیں۔
آج کی میٹنگ میں بھارتی فریق کی قیادت لداخ میں واقع 14ویں کور کے کمانڈر لیفٹننٹ جنرل ہریندر سنگھ کر رہے ہیں۔ چین کی جانب سے جنوبی شنجیانگ ملیٹری ڈویژن کور کے کمانڈر میجر جنرل لن لیو میٹنگ میں اپنی فوج کی قیادت کررہے ہیں۔
چینی فوج کے ساتھ ایک ہفتہ پہلے ہوئے تصادم سے پہلے 6 جون کو مولڈو میں ہی لیفٹننٹ جنرل سطح کی بات ہوئی تھی جس میں بھارت نے گلوان ندی کے نزدیک چینی فوج کے بھارتی علاقے میں آنے کی مخالفت کی تھی۔ جبکہ چینی فریق نے سرحد کے پاس بھارتی علاقے میں سڑک کی تعمیر پر اعتراض کیا تھا۔
اس میٹنگ میں یہ طے پایا تھا کہ دونوں فوج اس سال اپریل میں جہاں تھیں اسی جگہ لوٹ جائیں گی، لیکن چینی فوج نے اپنا وعدہ پورا نہیں کیا۔ گزشتہ 15جون کو وادی گلوان میں چینی فوج نے بھارتی گشتی ٹیم پر حملہ کیا جس میں 20 بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔
واضح رہے کہ گلوان وادی میں ہوئے تصادم میں چین اور بھارت دونوں طرف کے جوانوں کی ہلاکت کا دعوی کیا گیا ہے، اس میٹنگ میں اس مسئلے پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
دونوں فریقوں کے مابین ہوئے تصادم کے حوالے سے جاری کی گئی معلومات ابھی تک قیاس آرائیوں کے دائرے میں ہیں۔جس میں یہ بات بھی گشت کر رہی ہیں کہ بہت سارے فوجی جوانوں کو قیدی بنایا گیا ہے۔ لیکن ان سے کے درمیان ایک مثبت بات یہ نکل کر سامنے آئی ہے کہ دونوں ممالک نے زخمی ہوئے جوانوں کو طبی علاج مہیا کرانے کی پیش کش کی ہے۔
اس میٹنگ میں اس بات پر بھی زور دیا جائے گا کہ 6 جون کو مولڈو میں منعقدہ میٹنگ کے دوران دونوں فریقوں نے کچھ شرائط پر اتفاق ظاہر کی تھی، لیکن پی ایل اے نے ان متفقہ شرائط کی خلاف ورزی کیسے کی اور گلوان وادی کے بھارتی سرحد پر واقع پیٹرول پوائنٹ 14 پر عارضی ڈھانچے کو کھڑا کیسے کیا، جس کے نتیجے میں دونوں ممالک کے درمیان تصادم پیدا ہوگیا تھا۔
کمانڈر اس بات پر بھی بات کریں گے کہ لائن آف ایکچول کنٹرول میں بھاری تعداد میں تعینات فوجیوں اور اسلحوں سیمت کیسے ڈی اسلیکٹری اقدامات کو انجام دے جائیں۔
اس میٹنگ میں لداخ کے پینگانگ لیک کے شمالی کنارے کے فنگر 4 علاقے سے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا، کیونکہ پی ایل اے نے بھارتی چوکیوں پر فنگر 4 کے علاقے میں اپنی موجودگی کو بڑی حد تک بڑھا دیا ہے۔ ساتھ میں انہوں نے بھاری توپ سمیت فوجی اسلحوں کے ساتھ وہاں شیڈ اور نیم مستقل ڈھانچے بھی کھڑے کردیے ہیں۔