آئی سی ایم آر نے کہا کہ یہ ٹیسٹ کسی شخص کے خون، سیرم یا پلازما کے نمونوں پر کیا جا سکتا ہے اور ٹیسٹ کا نتیجہ 30 منٹ میں حاصل ہوگا، انفیکشن کے سات سے آٹھ دنوں کے بعد ٹیسٹ مثبت آتا ہے اور انفیکشن کے بعد کئی ہفتوں تک ٹیسٹ مثبت رہتا ہے'۔
کونسل نے واضح طور پر کہا ہے کہ 'ان ٹیسٹوں کو کورونا وائرس کے انفیکشن کی تشخیص کے لئے استعمال نہیں کیا جاسکتا ہے'۔
آئی سی ایم آر کے عہدیداروں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اب تک پونے میں این آئی وی کے 23 اینٹی باڈی پرمبنی ریپڈ ٹیسٹ کو منظوری دی گئی ہے، جن میں سے 14 ٹیسٹ تسلی بخش پائے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ یہ ٹیسٹ کٹس نو بھارت میں تعمیر کی گئی ہیں، جن میں نئے کورونا وائرس 'آئی جی جی'/آئی جی ایم' واکسٹر بایو لیمیٹیڈ 'میک شیور کوویڈ 19 ریپڈ ٹیسٹ' 'ایچ ایل ایل لائف کیئر لیمیٹیڈ' شامل ہیں۔
اس کے علاوہ جمعرات کو بھارت کو چین کی دو مختلف کمپنیوں سے پانچ لاکھ ریپڈ اینٹی باڈی ٹیسٹ کٹس موصول ہوئی ہیں، وہ ابتدائی علاج کے لئے استعمال نہیں ہوں گے، ان تمام کٹس کو امریکی-ایف ڈی اے کی طرف سے بھی منظوری دی گئی ہے۔
وزارت صحت کے عہدیداروں نے دعوی کیا ہے کہ یہ ٹیسٹ کٹ یقینی طور پر بھارت کو کورونا وبا کے خلاف جنگ میں مدد فراہم کرے گی۔
بتا دیں کہ اب تک کہ آئی سی ایم آر اور اس لیبارٹریوں میں کل تین تین لاکھ دو ہزار 956 نمونوں کا تجربہ کیا گیا ہے، جن میں سے 12 ہزار سے زائد کیس کورونا وائرس سے متاثر پائے گئے ہیں۔