حیدرآباد دکن کے آخری بادشاہ میر عثمان علی خان ایک معروف شخصیت تھے آج بھی حیدرآباد میں مختلف چیزیں ان کے نام سے موسوم ہیں جن میں عثمانیہ دواخانہ، عثمانیہ یونیورسٹی وغیرہ شامل ہیں ان سب کے علاوہ ایک بسکٹ بھی ہے جو ان کے نام سے موسوم ہے جسے عثمانیہ بسکٹ کہا جاتا ہے۔
حیدرآباد کے پسندیدہ اور معروف عثمانیہ بسکٹ - osmania hospital
حیدرآباد دکن کے آخری بادشاہ میر عثمان علی خان ایک معروف شخصیت تھے آج بھی حیدرآباد میں مختلف چیزیں ان کے نام سے موسوم ہیں جن میں عثمانیہ دواخانہ، عثمانیہ یونیورسٹی وغیرہ شامل ہیں ان سب کے علاوہ ایک بسکٹ بھی ہے جو ان کے نام سے موسوم ہے جسے عثمانیہ بسکٹ کہا جاتا ہے۔
اس بسکٹ نے دکن کے خطے میں ایک برانڈ کی حیثیت حاصل کرلی ہے ۔ چاہے بڑی ہوٹل ہو یا چائے کا خوانچہ چائے کے ساتھ عثمانیہ بسکٹ لازمی ہے بلکہ اس کے بغیر چائے کا تصور محال ہے۔
اس بسکٹ کے تعلق سے مختلف روایات ہیں تاہم مشہور واقعہ یہ ہے کہ عابڈس پر واقع ایک ہوٹل کی بسکٹ میر عثمان علی خان کو چائے کے ساتھ بسکٹ پیش کی گئی جو انہیں بے حد پسند آئی اور انہوں نے روزانہ بسکٹ کی خواہش کی ان کی اس پسند کے باعث ہوٹل کے مالک نے اس بسکٹ کو میر عثمان علی خان کے نام سے موسوم کردیا۔ اس بسکٹ کو اب ملک بھر میں مقبولیت حاصل ہو چکی ہے نہ صرف ملک بلکہ بیرون ممالک میں قیام پذیر حیدرآبادی اس کی فرمائش کرتے ہیں۔