اقوام متحدہ کا قیام دنیا بھر کے جنگی حالات سے بچنے کی کوشش کرنے اور اس سے بچنے کے لئے کیا گیا تھا۔ اس کا آغاز 24 اکتوبر 1945 کو اقوام متحدہ کے چارٹر پر 51 ممالک کے دستخط سے ہوا۔
24 اکتوبر ہر سال اقوام متحدہ کے دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔
آئیے جانتے ہیں کہ اقوام متحدہ کا ڈیزائن کیسے تیار کیا گیا۔
- پہلی عالمی جنگ کے بعد وارسائے کے معاہدے کی شکل میں جون 1919 میں لیگ نیشن کو تشکیل دیا گیا تھا۔
- دوسری عالمی جنگ کا آغاز 1939 میں ہوا تھا۔ اس وقت یونائیٹیڈ نیشن کو بند کر دیا گیا، اس کا صدر مقام جنگ کے دوران مکمل طور پر خالی رہا۔
- اگست 1941 میں امریکی صدر فرینکلن ڈی روزویلٹ اور برطانوی وزیر اعظم ونسٹن چرچل نے کینیڈا کے نیوفاؤنڈ لینڈ کے جنوب مشرقی ساحل پر واقع پلاسیٹا بے میں بحری جہازوں پر ایک خفیہ میٹنگ کی۔ دونوں ممالک کے ہیڈ نے بین الاقوامی سطح پر امن کی کوششوں اور جنگ کے متعلق ایشوز کی ایک حد مقررر کرنے کے لئے ایک تنظیم بنانے کے امکانات پر بات چیت کی۔
- انہوں نے ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جسے 'اٹلانٹک چارٹر' کا نام دیا گیا۔
- یہ معاہدہ نہیں تھا بلکہ ایک توثیق تھی جس نے اقوام متحدہ کے قیام کی راہ ہموار کی اور اس کی تعبیر کا اعلان کیا جس میں 'اپنے اپنے ممالک کی قومی پالیسیوں کے کچھ عمومی اصول کی یکجا کیا تاکہ دنیا کے بہتر مستقبل کی امیدوں کے لئے راہ ہموار کی جا سکے۔
- ریاستہائے متحدہ امریکہ بھی دسمبر 1941 میں اس مہم میں شامل ہوا اور پہلی بار 'اقوام متحدہ' (یو این او) کی اصطلاح صدر روزویلٹ کے ذریعہ ان ممالک کی شناخت کرنے کے لئے تیار کی گئی۔
- یکم جنوری 1942 کو اقوام متحدہ کے اعلامیہ پر دستخط کرنے کے لئے واشنگٹن ڈی سی میں 26 وابستہ ممالک کے نمائندوں کا اجلاس ہوا۔
- آئندہ چند سالوں میں چار دوست ممالک کے مابین متعدد ملاقاتیں ہوئیں، جسمیں ریاستہائے متحدہ امریکہ، سوویت یونین، برطانیہ اور چین شامل ہوئے۔
- 24 اکتوبر 1945 کو اقوام متحدہ 51 ممالک کی منظوری کے بعد وجود میں آیا، جس میں پانچ مستقل ممبران (فرانس، جمہوریہ چین، سوویت یونین، برطانیہ اور امریکہ) اور 46 دیگر دستخط کنندہ شامل ہیں۔
- اس جنرل اسمبلی کا پہلا اجلاس 10 جنوری 1946 کو ہوا تھا۔
- اقوام متحدہ کے چار اہم اہداف میں بین الاقوامی امن و سلامتی کو برقرار رکھنا، اقوام عالم کے مابین دوستانہ تعلقات استوار کرنا، بین الاقوامی مسائل کو حل کرنے میں بین الاقوامی تعاون کا حصول اور ان مشترکہ مقاصد کے حصول میں اقوام عالم کے کام کو ہم آہنگ کرنا ہے۔
75 سال میں اقوام متحدہ کی اہم کارنامے
اس کی تشکیل کے وقت اقوام متحدہ میں صرف 51 رکن ممالک، آزادی کی تحریکوں اور بعد کے سالوں میں غیر نوآبادکاری پر مشتمل تھا، رکنیت میں بتدریج توسیع ہوئی جس کے بعد اس وقت 193 ممالک اقوام متحدہ کے رکن ہیں۔
اقوام متحدہ نے پچھلے 75 سالوں میں بہت سی اہم کامیابیوں کا دعویٰ کیا ہے۔
اس نے صحت، ماحولیات، خواتین کو بااختیار بنانے جیسے عالمی امور کے اہم موضوعات کو حل کرنے کے لئے اپنے دائرہ کار کو بڑھایا ہے۔
اس کی تشکیل کے فوراً بعد اس نے 1946 میں جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کے لئے ایک قرار داد منظور کیا۔