15 اگست 1947 کو ملک کے آزاد ہونے اور 26 جنوری 1950 میں آئین کے نفاذ کے بعد پہلا عام انتخابات 1951-52 میں ہوا۔ پہلے چار عام انتخابات کے علاوہ 1971 اور 1989 میں ہی آزاد امیدواروں کی جیتنے والوں کی تعداد دو ہندسوں کو چھو سکا۔
سب سے زیادہ 43 آزاد امیدوار 1957 میں جیتے تھے اور سب سے کم 2014 کے انتخابات میں، جب صرف تین آزاد امیدوار ہی لوک سبھا میں پہنچ پائے۔
تقریبا چار ماہ تک جاری پہلے عام انتخابات میں 489 پارلیمانی نشستوں کے لیے ووٹنگ ہوئی۔ کل 1874 امیدواروں میں 533 آزاد امیدوار تھے۔ اس میں سے 37 نے لوک سبھا میں پہنچنے میں کامیابی حاصل کی جبکہ 360 کو ضمانت گنوانی پڑی۔
دوسرے عام انتخابات میں نشستوں کی تعداد بڑھ کر 494 ہو گئی۔ کل امیدواروں کے ساتھ آزاد امیدواروں کی تعداد بھی کم ہوئی مگر لوک سبھا میں پہنچنے والے آزاد ارکان پارلیمنٹ کی تعداد جہاں ایک طرف بڑھی وہیں دوسری طرف ضمانت گنوانے والے آزاد امیدواروں کی تعداد اس انتخاب میں اب تک کی سب سے کم تھی۔ اس الیکشن میں کل 1519 امیدواروں میں 481 آزاد امیدوار تھے جس میں 42 نے کامیابی حاصل کی اور 324 آزاد امیدواروں کی ضمانت ضبط ہوئی۔
؎
پہلے دو عام انتخابات کی خاص بات یہ تھی کہ ان میں سے کچھ پارلیمانی حلقوں میں دو یا تین سیٹیں بھی تھیں۔
تیسرے انتخابات میں کل 1985 امیدواروں میں 479 آزاد امیدوار تھے جو تمام 16 عام انتخابات میں سب سے کم ہے۔ اس انتخاب میں 20 آزاد امیدوار کو کامیابی حاصل ہوئی تو 378 کو ضمانت گنوانی پڑی. چوتھے عام انتخابات میں ایک بار پھر آزاد امیدواروں اور فاتح امیدواروں کی تعداد میں اضافہ ہوا. کل 2369 امیدوار میں سے 866 آزاد امیدوار تھے جس میں سے 35 جیتے اور 747 ضمانت گنوا بیٹھے۔
سنہ 1971 کے انتخابات میں 2784 امیدواروں میں 1134 آزاد امیدوار تھے اور صرف 14 ہی لوک سبھا میں داخل ہو پائے جبکہ 1066 کی ضمانت ضبط ہو گئی تھی۔ اس کے بعد کے تین عام انتخابات میں آزاد امیدوار کامیاب ممبران پارلیمنٹ کی تعداد دو ہندسوں کو نہیں چھو سکی۔
سنہ 1977 کے انتخابات میں 2439 امیدواروں میں 1224 آزاد امیدوار تھے اور صرف نو ہی لوک سبھا پہنچے جبکہ 1190 اپنی ضمانت بھی نہیں بچا پائے. ساتویں عام انتخابات (1980) میں آزاد کامیاب امیدواروں کی تعداد تو نو پر ہی ٹکی رہی. کل 4629 امیدواروں میں 2826 آزاد امیدوار تھے اور 2794 کو ضمانت سے ہاتھ دھونا پڑا۔