اردو

urdu

By

Published : May 26, 2020, 9:53 PM IST

ETV Bharat / bharat

میڈیا کے خلاف جمیعت العلماء کی عرضی پر سپریم کورٹ میں سماعت

جمعیت العلماء ہند نے تبلیغی جماعت، کورونا وائرس اور دیگر معاملوں کے سلسلے میں میڈیا کے ذریعے مسلمانوں کو بدنام کرنے کے کے الزام میں 6 اپریل کو سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔

سپریم کورٹ
سپریم کورٹ

اس معاملے میں سپریم کورٹ نے 13 اپریل کو پریس کونسل آف انڈیا کو پارٹی بنانے کو کہتے ہوئے سماعت ملتوی کردی تھی اور اب اس کی سماعت کل یعنی 27مئی کو ہے، جس میں سینیئر وکیل اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر دوشینت دوبے بحث کریں گے۔

جمعیت العلماء ہند نے کہا کہ مسلسل زہر افشانی کرکے اور جھوٹی خبریں چلاکر مسلمانوں کی شبیہ کو داغ دار اور ہندو۔مسلم کے درمیان نفرت پیدا کرکے دانستہ سازش کرنے والے ٹی وی چینلز اور پرنٹ میڈیا کے خلاف سپریم کورٹ میں کل یعنی 27 مئی کو چیف جسٹس کی سربراہی والی تین رکنی(چیف جسٹس ایس اے بوبڑے کے علاوہ جسٹس اے جے ایس بوپنا، جسٹس ہیری شی کیش رائے ) دوبارہ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سماعت کرے گی۔

اس سے قبل 13 اپریل کی سماعت کے دوران ایڈوکیٹ اعجاز مقبول نے عدالت کے سامنے مختلف اخبارات کے تراشے اور ویڈیوز بطور ثبوت کے پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ کس طرح ٹی وی چینلز نے تبلیغی جماعت اور عام مسلمانوں کے خلاف محاذ کھول رکھا ہے اور ان کے خلاف منصوبہ بند طریقہ سے اشتعال انگیز رپورٹنگ ہورہی ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ اس سے پورے ملک میں مسلمانوں کے خلاف نفرت اور غم وغصہ میں اضافہ ہوا ہے۔

ان دلائل کو سننے کے بعد عرضی کو سماعت کے لیے قبول کرتے ہوئے عدالت نے پریس کونسل آف انڈیا کو فریق بنانے کا حکم دیا تھا۔

واضح رہے کہ یہ پٹیشن مولانا سید ارشد مدنی کی ہدایت پر 6 اپریل کوجمیعت العلماء لیگل سیل کے سکریٹری گلزار احمد اعظمی کے توسط سے داخل کی گئی تھی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details