انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی کمل ناتھ نے ریاست کی باز آباد کاری کے لیے 2000 کروڑ کی مدد مانگی تھی لیکن ایک پسہ بھی ابھی تک وصول نہیں ہوسکا ہے۔
ایک اندازے کے مطابق سیلاب متاثرین میں اب تک تقریباً 100 کروڑ روپئے تقسیم کئے جاچکے ہیں۔ مرکزی حکومت نے ریاست کا حصہ پہلے ہی کم کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شیوراج کو نیموچ اور مند سور کی بجائے دہلی جانا چاہئے اور ریاست کے لیے مدد مانگنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست کے 36 اضلاع میں بچاؤ اور امدادی کارروائی جاری ہے اور ایس ڈی آر ایف اور این ڈی آر ایف کی ٹیمیں پولیس کے ساتھ مل کر بچاؤ کاموں میں حصہ لے رہی ہیں۔ ریاست بھر میں 255 ریسپانس سنٹرز اور 51 ایمرجنسی سنٹرز کھولے گئے ہیں۔
مدھیہ پردیش کو مرکز کی طرف سے نہیں ملی کوئی امداد انہوں نے کہا کہ زائد از 45 ہزار افرا کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ 150 عارضی کیمپس لگائے گئے ہیں کھانے اور ادویہ کی سہولیات بھی مہیا کروائی گئی ہیں۔
پی سی شرما نے مزید بتایا کہ ریاست کے 1066 کروڑ کے بجٹ میں سے 325 کروڑ روپئے پہلے ہی اس سلسلہ میں خرچ کیے جاچکے ہیں۔ سابق وزیر اعلی شیو راج سنگھ چوہان جہنوں نے اپنی ایک ماہ کی تنخواہ سیلاب متاثرین میں تقسیم کرنے کا اعلان کیا تھا ان پر تنقید کرتے ہوئے پی سی شرما نے کہا کہ بی جے پی قائد کو مرکز سے امداد مانگنی چاہئے اور ان لوگوں سے پیسے جمع کرنا چاہئے جو 15 سالوں کو وزیر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم شیو راج سے درخواست کرتے ہیں کہ جو لوگ 15 سالوں تک وزیر رہے اور بد عنوانی کے ذریعہ دولت کمائی ہے وہ پیسے جمع کریں اور مرکزی حکومت کے حوالے کردیں تا کہ حکومت کو امدادی کارروائی میں آسانی ہو۔