2002 کے گجرات فسادات کے ایک مقدمے میں سزا یافتہ سترہ افراد کو اس شرط پر ضمانت ملی ہے کہ وہ ریاست میں داخل نہیں ہوں گے، عدالت نے کہا کہ سزا پانے والوں کو سماجی اور روحانی خدمات میں بھی حصہ لینا ہوگا۔
مدھیہ پردیش کے اندور اور جبل پور کے ضلع انتظامیہ سے کہا گیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ مجرمین روحانی اور معاشرتی کام کریں جیسا کے عدالت کی جانب سے انہیں ہدایات دی گئی ہیں۔
سپریم کورٹ نے انتظامیہ سے یہ بھی کہا ہے کہ وہ ان کے لیے معاش کے ذرائع تلاش کریں اور اسٹیٹ لیگل سروس اتھارٹی سے کہا گیا ہے کہ وہ تعمیل کی رپورٹ درج کریں اور ساتھ ہی ان کے طرز عمل کی بھی عدالت میں رپورٹ پیش کریں۔
27 فروری 2002 کو گودھرا میں واقع سابرمتی ایکسپریس ٹرین میں مسافروں کی ہلاکت کے نتیجے میں گجرات میں پھیلنے والے فسادات میں سردار پورہ گاؤں میں 33 مسلمانوں کا قتل عام کر دیا گیا تھا اس معاملے میں ان سبھی کو قصوروار پایا گیا تھا جنہیں آج سپریم کورٹ سے ضمانت مل گئی ہے۔
تین دنوں تک جاری رہنے والے اس تشدد میں کم از کم ایک ہزار افراد کی ہلاکت ہوئی تھی جن میں زیادہ تر مسلمان تھے۔