دراصل گجرات حکومت نے 25 جون 2019 کی ایک کو ایک نوٹیفیکیشن کے ذریعے 2010 کے بعد بھرتی ہوئے 60 ہزار سے زیادہ پرائمری اساتذہ کے گریڈ پے کو 4200 روپے سے کم کر کے 2800 روپے کر دیا تھا جس کی وجہ سے متاثرہ اساتذہ ایک لمبے وقت سے حکومت کے خلاف آواز اٹھا رہے تھے اور انہیں دوبارہ سے 4200 روپے تنخواہ دینے کی مانگ کر رہے تھے۔
گجرات حکومت کا اساتذہ کی تنخواہوں میں کٹوتی نہ کرنے کا اعلان اس معاملے پر حکومت حرکت میں آکر آج وزیر تعلیم گجرات بھوپیندر سنگھ چدسما اور اس نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ گجرات پرائمری اساتذہ ایسوسی ایشن اور گجرات ایجوکیشن فیڈریشن کے نمائندوں سے ملاقات کے بعد وزیراعلی وجے روپانی نے اس معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس میں وجے روپانی نے اس نوٹیفیکیشن کو اس وقت تک ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب تک اس معاملے پر کوئی پالیسی نہیں بنتی یا کوئی فیصلہ نہیں لیا جاتا جس کی وجہ سے پرائمری اساتذہ کو ایک بار پھر گریٹ پر بیالیس روپے ملیں گے اور انہوں نے یقین دلایا ہے کہ حکومت اساتذہ کو ان کی تنخواہ میں نقصان نہیں ہونے دے گی۔
واضح رہے کہ 4200 روپے گریڈ پے میں کمی ہونے کی وجہ سے سے بڑی تعداد میں متاثرہ اساتذہ نے حکومت کے خلاف ریلیاں اور احتجاجی مظاہرے کیے تھے اور بعد میں کورونا بحران کے پیش نظر سوشیل میڈیا پر حکومت کے خلاف محاذ کھول دیا تھا اور اساتذہ نے دعویٰ کیا تھا کہ اس کٹوتی کی وجہ سے ہر اساتذہ کو ان کی تنخواہ میں تقریباً ایک لاکھ روپے کم مل رہے ہیں۔