مسٹر گاندھی نے جمعرات کے روز یہاں خصوصی پریس کانفرنس میں کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران حکومت کو اس وبا سے نمٹنے کی تیاری کرنی ہے۔ لاک ڈاؤن کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکے گا لیکن کورونا کو ہرانے کے لئے ٹسٹنگ سب سے بڑا ہتھیار ہے اور اس کو وسیع پیمانے پر بڑھانے اور اس سمت میں حکمت عملی سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی مدت میں اس مرض کو روکنے کے ٹھوس اور وسیع پیمانے پر کوششیں نہیں کی گئیں تو اسے ہٹانے کے بعد لوگوں پھر سے گھروں میں رہنے پر مجبور ہونا پڑے گا۔ اسی طرح اس کے معاشی نقصان کو روکنے کے لئے بھی حکمت عملی تیار کرنے کی ضرورت ہے۔
مسٹر گاندھی نے کہا کہ میری بات پر تنقید کرنے کے بجائے اسے مثبت طریقے سے لیا جانا چاہیے اور سب کو مل کر کورونا کو شکست دینے کے لیے کام کرنا ہے۔
مسٹر گاندھی نے کہا کہ بڑی تعداد میں ٹیسٹنگ نہیں ہوگی تو کورونا کے چیلنج سے نمٹنا مشکل ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیسٹنگ نہیں ہوگی تو کورونا آگے بھاگے گا اور اسے روکنے کے لئے حکومت کی کوشش کافی نہیں ہوسکیں گی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو مکمل لاک ڈاؤن کے بحران سے بچنے کے لئے لوگوں کو کھانا دینا، راشن دینا اور اس کے لئے گوداموں کو کھول دینا چاہیے۔
مسٹر گاندھی نے کہا کہ کورونا کسی ذات یا مذہب کو دیکھ کر نہیں آتا۔ یہ وبا ہے اور اس کے خلاف سب کو مل کر لڑنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورا ملک وائرس کے خلاف متحدہ ہوکر لڑے گا تو اس وبا کو آسانی سے شکست دی جاسکتی ہے۔
کانگریس نے کہا کہ کورونا کو شکست دینے کی سب کی ذمہ داری ہے اور سب کو مل کر یہ کام کرنا ہے۔ اس لڑائی میں اگر ملک تقسیم ہوگیا تو ہدف حاصل کرنا مشکل ہوجائے گا۔ کورونا سے آزادی ہماری ترجیح ہے، اس کو ہرانے کا سہرہ کس کے سر بندھتا ہے اس سے ان کو کوئی مطلب نہیں ہے۔