مرکزی حکومت نے فوری طور پر ہر طرح کے پیاز کی برآمد پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد گھریلو مارکیٹ میں اجناس کی ہمہ وقت دستیابی اور قیمتوں میں اضافہ کو روکنا بتایا گیا ہے۔
ڈائریکٹوریٹ جنرل آف فارن ٹریڈ (ڈی جی ایف ٹی) نے ایک نوٹیفکیشن میں کہا ہے کہ 'تمام اقسام کے پیاز کی برآمد پر فوری طور پر پابندی عائد کی گئی ہے'۔
پیاز کی برآمد پر فوری طور پر پابندی واضح رہے کہ وزارت تجارت سے وابستہ ڈی جی ایف ٹی برآمدات اور درآمدات سے متعلق امور کا ذمہ دار ہے۔
قومی دارالحکومت دہلی میں پیاز کی قیمتیں 40 روپے فی کلو کے حساب سے دستیاب ہے۔
مہاراشٹر، کرناٹک، مدھیہ پردیش، بہار اور گجرات پیاز پیدا کرنے والی بڑی ریاستیں ہیں۔
واضح رہے کہ ملک کی پیاز کی کل فصل کا 40 فیصد خریف سیزن اور باقی ربیع سیزن میں پیدا ہوتا ہے۔ تاہم خریف کی فصل کو ذخیرہ نہیں کیا جاسکتا ہے۔
ایک ایسے وقت جب کورونا وائرس کی وجہ سے لوگوں کی بنیادی ضرورتیں پوری نہیں ہورہی ہیں، ایسے میں پیاز کی قیمتیں آنسو بہا رہی ہیں۔ آئے دن پیاز کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں۔ کچھ عرصہ پہلے تک ایک کونٹل پیاز کی قیمت 1500 سے 2000 تھی۔ اب بڑھ کر تین ہزار ہوگئی ہے۔ مارکیٹ میں پیاز کی قیمت 20 روپے سے بڑھ کر 40 تا 50 روپے فی کلو ہوگئی ہے۔
وہیں ملک کے مختلف ریاستوں میں بارش سے پیاز اور دیگر فصلوں کی تباہ ہونے کی خبریں آرہے ہیں۔ ایسے میں جنوبی ریاست آندھراپردیش کے رائلسیما میں شدید بارش جاری ہے۔
اطلاع کے مطابق بارش سے پیاز کی ہزاروں ایکڑ فصل تباہ ہوگئی ہے اور کسان پریشانی کا شکار ہیں۔ بارش سے کرناٹک اور مہاراشٹر کی فصلوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
اس تناظر میں تاجروں کا کہنا ہے کہ بارش جاری رہی تو پیاز کی قیمتوں میں مزید اضافے کا امکان ہے۔