مہاتما گاندھی نے اپنی زندگی میں دوبار ضلع نلور کے انڈوکوری پیٹ منڈل میں واقع پالی پڈو کا دورہ کیا۔
سات اپریل سنہ 1921 کو گاندھی جی نے پالی پڈو میں پیناکینی ندی کے کنارے ایک آشرم کی بنیاد رکھی، یہ آشرم آج 'دوسرے سامبرمتی' کے نام سے مشہور ہے۔ نلور کے پالی پڈو نے آزادی کی لڑائی میں مرکزی کردار ادا کیا ہے۔ ہنومانتھا راؤ، چتور ویدولہ سمیت گاؤں کے لوگوں نے اس آشرم کی تعمیر میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
بابائے قوم اور آندھراپردیش کا سابرمتی آشرم گاندھی کے قریبی دوست رستم جی نے اس آشرم کی تعمیر کے لیے اس وقت دس ہزار روپے عطیہ کیا تھا۔ اس کے بعد اس آشرم کی تعمیر ممکن ہو پائی۔
پالی پڈو گاندھی آشرم کے مینیجر رامیہ کا کہنا ہے کہ گاندھی جی نے سب سے پہلے گجرات میں سابرمتی آشرم قائم کیا۔ اس کے بعد گاندھی جی مدراس (موجودہ چینئی) میں آشرم کھولنا چاہتے تھے۔ اس کے لیے سماجی کارکن پوناکا کانا کما نے 13 ایکڑ زمین فراہم کی تھی، جس پر آشرم کی تعمیر کی گئی۔
رامیہ کے مطابق اس آشرم میں کپاس کی پیدوار ہوتی ہے، گیتا کا پاٹھ کیا جاتا ہے، نیز دیگر معاشرتی کام بھی انجام دیے جاتے ہیں۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ آشرم بھی خستہ حال ہوتا گیا، اس کے بعد انڈین ریڈ کراس سوسائٹی نے آشرم کی تعمیر نو کا کام شروع کیا۔
گاندھی جی نے دوسری بار 11 مئی سنہ 1929 میں نلور کا دورہ کیا اور اس آشرم ایک رات قیام بھی کیا۔
گاندھیائی نظریات کو فروغ دینے کے لیے ہر برس گاندھی جینتی کے موقعے پر اس آشرم میں خصوصی پروگرامز منعقد کیے جاتے ہیں۔