اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

'نابالغ بچوں کو بھی بالغ کے زمرے میں شامل کرنا سعودی حکومت کی زیادتی' - سعودی حکومت کا نئے فرمان

بریلی حج سیوا سوسائٹی نے سعودی حکومت کی طرف سے حج و عمرہ کے دوران بچوں کے حوالے سے اٹھائے گئے حالیہ اقدامات کی مذمت کی اور انھیں واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

بریلی حج سیوا سوسائٹی نے سعودی فیصلے کی مذمت کی۔

By

Published : Sep 26, 2019, 7:57 PM IST

Updated : Oct 2, 2019, 3:26 AM IST


سعودی حکومت کے نئے فرمان کے مطابق اب دو برس سے 11 برس کے بچوں کو بھی بالغ شخص کی طرح کرایہ ادا کرنے ہوں گے اور جن کی عمر دو برس سے کم ہے، صرف وہی بچے اپنے والدین کے ساتھ مفت میں حج و عمرہ کا سفر کر سکتے ہیں۔

سعودی حکومت کے پرانے قوانین کے مطابق پہلے حج و عمرہ کے لیے دو برس سے 11 برس کے بچوں کو صرف ویزا اور ایئر ٹکٹ کی رقم ادا کرنی ہوتی تھی، جبکہ اُسکا قیام و طعام بالکل مفت ہوا کرتا تھا۔ لیکن اب نابالغ بچوں کو بھی بالغ مرد و خواتین کی طرح یکساں کرایا ادا کرنا ہوگا۔

بریلی حج سیوا سوسائٹی نے سعودی حکومت کے اس فیصلہ کی مذمت کی ہے۔

سوسائٹی کے عہدے داران نے کہا ہے کہ محض دو برس کے بچوں کا کھانا پینا اپنی والدہ کے ساتھ ہی ہوتا ہے۔ وہ رات میں بھی اپنی والدہ یا والد کے ساتھ ہی رہنا پسند کرتے ہیں اور وہ ان کی جدائی برداشت نہیں کرسکتے۔ لہذا دو برس کے بچے پر پورے کرائے کا بوجھ ڈالنا مناسب نہیں ہے۔ نابالغ بچوں کو پیکج سے آزاد رکھا جانا چاہیئے۔ کیوں کہ دو برس کے بچوں کو بالغ مرد و خاتون کے زمرے میں نہیں رکھا جا سکتا۔

'نابالغ بچوں کو بھی بالغ کے زمرے میں شامل کرنا سعودی حکومت کی زیادتی'

دراصل پہلے بھارتی ویزا 23 ہزار روپیے میں مل جاتا تھا، لیکن اب یہ کافی مہنگا ہوجائے گا۔ عمرہ کی جو بُکنگ پہلے آدھی رقم میں ہو جاتی تھی، وہ نئے قوانین کے مطابق اب پہلے ہی پوری رقم ادا کرنی ہوگی۔ خاص بات یہ ہے کہ اگر کوئی شخص اپنی بُکنگ رد کرتا ہے، تو اُسکی رقم بھی واپس نہیں ہوگی۔

Last Updated : Oct 2, 2019, 3:26 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details