سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی 20 اگست 1944 کو پیدا ہوئے ۔انہوں نے اسکولز کالجز کی تعلیمی کورسز کی تکمیل کے بعد وہ مزید تعلیم کے حصول کے لئے لندن کے امپیریل کالج میں داخلہ لیا۔ وہاں ان کی ملاقات سونیا گاندھی سے ہوئی ۔ سنہ 1968 میں راجیو گاندھی اور سونیا گاندھی رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگئے۔
برس کی عمر میں وزیر اعظم بننے والے جناب راجیو گاندھی بھارت کے سب سے کم عمر وزیر اعظم تھے اور غالباً دنیا کے ان نو عمر سیاست دانوں میں سے ہیں جنہوں نے حکومت کی رہنمائی کی۔ ان کی والدہ محترمہ اندرا گاندھی جب ۱۹۶۶ میں پہلی مرتبہ وزیر اعظم بنیں، اُس وقت وہ عمر کے لحاظ سے جناب راجیو گاندھی سے آٹھ سال بڑی تھیں۔ ان کے نانا جان، عالی مرتبہ جناب پنڈت جواہر لال نہرو، 58 برس کے تھے جب وہ آزاد ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم بنے اور 17 برس کے لمبے عرصے تک اس عہدے پر فائز رہے۔
نسلی تبدیلی کے پیشوا رہے راجیو گاندھی کو ملک کی تاریخ میں سب سے بڑا مینڈیٹ ملا تھا۔ اپنی والدہ کے قتل کے غم سے اُبھرنے کے بعد انہوں نے لوک سبھا کے لئے انتخاب کرانے کا حکم دیا۔ اس انتخاب میں کانگریس کو گذشتہ سات انتخابات کے مقابلے میں زیادہ تناسب میں ووٹ ملے اور پارٹی نے 508 میں سے ریکارڈ 401نشستیں حاصل کیں۔
بھارتیوں کے لیڈر کے طور پر اس طرح کا شاندار آغاز کسی بھی صورتِ حال میں غیر معمولی مانا جاتا ہے۔ یہ کارکردگی اس لئے بھی منفرد مانی جاتی ہے کیونکہ وہ اس سیاسی خاندان سے تعلق رکھتے تھے جس کی چار نسلوں نے جدوجہدِ آزادی کے دوران اور بھارت کی آزادی کے بعد ملک کی خدمت انجام دی تھی، اس کے باوجود جناب گاندھی سیاسی میدان میں اپنی آمد کے تعلق سے دلچسپی نہیں رکھتے تھے اور انہوں نے اپنے سیاسی کیرئیر کا آغاز بھی کافی دیر سے کیا۔
بھارت کو آزادی ملی اور ان کے نانا جان ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم بنے۔ ان کے والدین لکھنؤ سے دہلی آکر بس گئے تھے۔ ان کے والد فیروز گاندھی نے رکن پارلیمنٹ بن کر ایک بہادر اور جفاکش رکن کی حیثیت سے شہرت حاصل کی۔
راجیو گاندھی نے اپنے بچپن کا ابتدائی زمانہ اپنے نانا کے ساتھ تین مورتی ہاؤس میں گزارا، جہاں اندرا گاندھی، وزیر اعظم کی میزبان کی حیثیت سے فرائض انجام دیتی تھیں۔ انہوں نے مختصر وقفے کے لئے دہرادون کے ویلہم اسکول میں تعلیم حاصل کی، لیکن جلد ہی انہیں ہمالیائی تلہٹی میں رہائشی دون اسکول میں داخل کرا دیا گیا۔ یہاں ان کے کئی دوست بنے جن سے ان کی تاعمر دوستی قائم رہی ۔ ان کے چھوٹے بھائی سنجے کو بھی اسی اسکول میں بھیجا گیا جہاں دونوں ساتھ رہے۔
اسکول سے نکلنے کے بعد راجیو گاندھی کیمبرج کے ٹرینٹی کالج گئے، لیکن جلد ہی وہ وہاں سے نکل کر لندن کے امپیرئیل کالج میں داخل ہوگئے۔ انہوں نے وہاں سے میکینکل انجینئیرنگ کی تعلیم حاصل کی۔
یہ تو ظاہر تھا کہ سیاست میں اپنا کیرئیر بنانے میں ان کی کوئی دلچسپی نہیں تھی۔ ان کے ہم جماعتوں کے مطابق، ان کی کتابوں کی الماری میں فلسفے، سیاست یا تاریخ کی بجائے سائنس اور انجینئیرنگ سے متعلق کتابیں پائی جاتی تھیں۔ حالانکہ موسیقی میں ان کی خاصی دلچسپی تھی۔ وہ مغربی اور ہندوستانی کلاسیکی موسیقی کے علاوہ جدید موسیقی کے بھی دلدادہ تھے۔
فضائی پرواز ان کا سب سے بڑا شوق تھا۔ یہی وجہ تھی کہ انگلینڈ سے واپسی کے بعد انہوں نے دہلی فلائنگ کلب کے داخلے کا امتحان پاس کیا اور تجارتی پائلٹ کا لائسنس حاصل کیا۔ جلد ہی وہ گھریلو قومی ہوائی جہاز کمپنی، انڈین ایئرلائنز کے پائلٹ بن گئے۔
کیمبرج میں ان کی ملاقات اطالوی سونیا مینو سے ہوئی جو وہاں انگریزی کی تعلیم حاصل کر رہیں تھی۔۱۹۶۸ میں دونوں رشتۂ ازدواج میں منسلک ہوئے۔ وہ اپنے دونوں بچوں، راہل اور پرینکا، کے ساتھ، نئی دہلی میں، اندراگاندھی کی رہائش گاہ میں قیام پذیر رہے۔ آس پاس کی سیاسی سرگرمیوں سے الگ وہ اپنی نجی زندگی جیتے رہے۔