جسٹس (ریٹائرڈ) گگوئی نے کہا یہ لابی ان ججوں کو بدنام کرنے کی کوشش کرتی ہے جو اس کی مرضی کے موافق فیصلہ نہیں سناتے۔
گوگوئی نے کہا کہ عدلیہ کی آزادی کا مطلب اس پر پانچ-چھ کا شکنجہ ختم کرنا ہے اور جب تک یہ شکنجہ ختم نہیں کیا جائے گا، عدلیہ آزاد نہیں ہو سکتی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ 'ججوں کو ایک طرح سے قیدی بنا لیا گیا ہے اگر کسی معاملے میں ان کی مرضی کے مطابق فیصلہ نہیں ہوتا تو وہ ججوں کو ہر ممکن طریقے سے بدنام کرتے ہیں۔ میں ان ججوں کے تئیں متفکر ہوں جو لابی کا سامنا نہیں کرنا چاہتے ہیں اور خاموشی سے ریٹائر ہونا چاہتے ہیں'۔
راجیہ سبھاکی رکنیت قبول کرنے کے بعد تنقیدوں اور نکتہ چینی کو سرے سے خارج کرتے ہوئے گوگوئی نے کہا کہ راجیہ سبھا میں ان کی نامزدگی ایودھیا اور رفائل سے متعلق فیصلے کا انعام نہیں ہے بلکہ انھیں لابی کی بات نہ ماننے کے سبب بدنام کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی جج اپنے ضمیر کے مطابق فیصلے سنائے تو اسے پریشان کیا جاتا ہے، اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو ایک جج کے طور پر ایماندار نہیں رہ پاتے۔