وزارت خارجہ کے ترجمان انوراگ شریواستو نے پریس کانفرنس میں کہا کہ 'یہ کہا جانا کہ بھارتی فوجیوں نے سکم سیکٹر یا مغربی سیکٹر میں حقیقی کنٹرول لائن عبورکر کے سرگرمیوں کو انجام دیا ہے، صحیح نہیں ہے، بھارتی فوجی بھارت-چین سرحد پر حقیقی کنٹرول لائن کی حدبندی سے مکمل طور پر واقف ہیں اور اس کا سختی سے عمل بھی کرتے ہیں، ان کی ساری سرگرمیاں بھارت کے دائرے میں ہوتی ہیں۔
'چین کی سرحد پر بھارتی فوج پوری ذمہ داری سے کام کر رہی ہے'
بھارت نے چین کے بھارتی فوج پر سکم اور لداخ میں حقیقی کنٹرول لائن عبور کر کے سرگرمیاں انجام دینے کے الزامات کو مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ بھارتی فوج سرحدی انتظامات کے سلسلے میں بڑی ذمہ داری سے کام کرتے ہوئے ملک کی خودمختاری اور سرحدوں کی حفاظت کر رہی ہے۔
شریواستو نے کہا 'حقیقت یہ ہے کہ چینی فریق نے حال ہی میں بھارتی فوجیوں کے عام گشت کے راستے میں خلل ڈالنے والی سرگرمیاں انجام دی ہے، جبکہ بھارت نے سرحدی انتظامات کے سلسلے میں ہمیشہ ذمہ دارانہ موقف اپنایا ہے، اس کے ساتھ ہی ہم بھارت کی خود مختاری اور سلامتی کو یقینی بنانے کے اپنے عہد پر قائم ہیں'۔
ترجمان نے کہا کہ 'چنئی میں وزیر اعظم نریندر مودی اور چینی صدر شی ژنگ پنگ کے درمیان رضامندی کے مطابق بھارتی فریق سرحدی علاقوں میں امن و استحکام برقرار رکھنے کے اپنے عہد پر قائم ہیں، دونوں ممالک کے دو طرفہ تعلقات میں پیش رفت کے لیے یہ ایک لازمی شرط ہے'۔