اپنی 58 سالہ خفیہ تاریخ میں پہلی مرتبہ 'اسٹیبلشمنٹ 22' یا اسپیشل فرنٹیئر فورس کو (ایس ایف ایف) 29-30 اگست کی درمیانی رات میں مشرقی لداخ کی آکسیجن کی کمی والی چوٹیوں پر چین کی پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) کے خلاف اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے اور ان کے ساتھ مقابلہ کرنے کا موقع ملا۔
اونچی پہاڑی پر دونوں فریق کے مابین یہ ایک اسٹریٹجک مقابلہ تھا۔ اور ایس ایف ایف نے اس علاقے پر ہمت کے ساتھ اپنا تسلط قائم کیا جو لائن آف ایکچوول کنٹرول (ایل اے سی) کے گرے زون میں ہے۔
بٹالین 5 کے مضبوط ایس ایف ایف کے جوانوں نے جن کی تعداد تقریباً 5،000 ہے، نے چینی فوجیوں کو ناکے چنے چبوا دیے۔کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے یہ دونوں ممالک کی فوجوں کی پہلی کوشش تھی۔
خیال رہے کہ ایس ایف ایف بھارتی فوج کا ایک اہم حصہ ہے۔ یہ وزارت دفاع کے ماتحت نہیں ہے۔ اس نے سنہ 1971 میں بنگلہ دیش کے لیے لبریشن وار میں اپنی شاندار کارکردگی کی بنا پر نام اور شہرت حاصل کی، ایس ایف ایف بیرون ملک میں خفیہ مشنز کو انجام دینے کے لیے گوریلا جنگ میں شامل رہتا ہے، حالانکہ ایس ایف ایف نے متعدد جنگ اور تنازعات میں درجنوں بہادری کے ایوارڈز حاصل کیے ہیں۔لیکن ان کے عام نہیں کیا جاتا ہے۔ یہ ایوارڈ نئی دہلی میں راشٹرپتی بھون میں ہونے والے نجی پروگرام میں دیئے جاتے ہیں۔
ایس ایف ایف کا دفتر دہرادون کے پاس چکراتا میں ہے، اس میں ایس ایف ایف کے اعلی فوج کا خصوصی دستہ یا پہاڑی لوگ تعینات ہیں۔ان میں بیشتر کا تعلق تبت کے کھمپا اور گورکھا سے ہے۔