اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

یہ احتجاج دراصل دو نظریات کے خلاف کھلی جنگ ہے: ادئے نارائن چودھری - fight between tiranga and bhagwa

بہار اسمبلی کے سابق اسپیکر ادئے نارائن چودھری نے کہا کہ سڑکوں پر نکل کر جو لوگ متنازع قانون کے خلاف لڑ رہے ہیں وہی بھارت کے اصلی شہری ہیں۔ یہ لڑائی ترنگا تھامے ان مظاہرین اور دائیں بازو کی شدت پسند جماعتوں کے درمیان ہے۔

جو لوگ متنازع قانون کے خلاف لڑ رہے ہیں وہی بھارت کے اصلی شہری ہیں
جو لوگ متنازع قانون کے خلاف لڑ رہے ہیں وہی بھارت کے اصلی شہری ہیں

By

Published : Jan 20, 2020, 10:52 PM IST

Updated : Feb 17, 2020, 7:31 PM IST

پٹنہ میں امارت شرعیہ کہ مرکزی دفتر پہنچے بہار اسمبلی کے سابق اسپیکر ادئے نارائن چودھری نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں کہا کہ متنازع قانون کے خلاف سڑکوں پر اپنی آواز بلند کرنے والے لوگ ہی اس ملک کے اصل شہری ہیں اور چار ہزار سال قبل ملک میں باہر سے آنے والے منووادی اور ملک کے اصل باشندوں کے درمیان یہ لڑائی ہے، یہ لڑائی دائیں بازو کی شدت پسند تنظیموں اور ترنگا کے درمیان ہے۔

ادئے نارائن چودھری نے مزید کہا کہ 'سی اے اے، این پی آر، این آر سی' کے خلاف جتنے لوگ سڑکوں پر اپنی آواز بلند کر رہے ہیں یہی لوگ ملک کے اصل باشندہ ہیں'۔

چودھری نے یہ بھی کہا کہ 'مسلمان اس ملک کا اصلی شہری ہے جو لوگ اس ملک کی زمین پر پانچ وقت نماز پڑھتے ہیں اس زمین کو مادرِ وطن کہتے ہیں ان ہی سے سرٹیفیکٹ مانگا جا رہا ہے۔ جو ان مظاہرین خلاف بول رہے ہیں وہ باہر سے آئے ہیں۔

جو لوگ متنازع قانون کے خلاف لڑ رہے ہیں وہی بھارت کے اصلی شہری ہیں

انھوں نے کہا کہ جب دلت جاگ جائے گا تو مسلمانوں کے ساتھ مل کر آگ ہوجائے گا اور اس آگ میں یہ سخت گیر خیالات کے حامل افراد جل کر بھسم ہو جائیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ناگپور میں آر ایس ایس، بجرنگ دل اور بی جے پی کے جو لوگ ہیں وہ چاہتے ہیں کہ ڈاکٹر بھیم راو امبیڈکر کے آئین کو ختم کردیا جائے، باہر سے آئے آرین اس ملک میں حکومت کر رہے ہیں یہ لوگ منوسمرتی کو ماننے والے ہیں یہ نہیں چاہتے کہ یہاں بھیم راؤ امبیڈکر کا آئین بچا رہے۔ ملک بچا رہے۔

Last Updated : Feb 17, 2020, 7:31 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details