روراں مالی سال (20-2019) کے لیے جی ڈی پی کے شرح نمو کے پہلے پیشگی تخمینے کو جاری کرنے کے ایک دن بعد سابق وزیر خزانہ اور کانگریس کے سینئر رہنما پی چدمبرم نے کہا کہ 'متوقع سالانہ نمو 5 فیصد مبالغہ آمیز اور طفیلی ہے'۔
چدمبرم نے ٹویٹر پر لکھا کہ 'کل جاری کردہ قومی آمدنی کا اعلی درجے کا تخمینہ 20-2019 میں بی جے پی حکومت کی جانب سے معیشت میں نظرانداز اور بدانتظامی کی گئی ہے'۔
اعداد و شمار: جی ڈی پی کے شرح نمو انہوں نے مزید کہا کہ پانچ فیصد کی متوقع سالانہ نمو بڑھا چڑھا کر پیش کی گئی ہے اور پہلے ہی نصف میں 4.75 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ یہ یقین کرنا مشکل ہے کہ دوسرے ششماہی میں ترقی 5.25 فیصد ہوگی'۔
چدمبرم نے مزید کہا کہ حکومت کا فخریہ انداز میں کہنا کہ لاکھوں ملازمتیں پیدا کی جارہی ہیں وہ "بڑا جھوٹ" ہے'۔
سابق وزیر خزانہ اور سینئر کانگریسی رہنما پی چدمبرم کا ٹوئٹ کلیدی شعبے پانچ فیصد سے نیچے ترقی کریں گے جو حقیقت میں 3.2 فیصد سے زیادہ نہیں ہوگا۔ ان میں زراعت، کانوں کی کھدائی، مینوفیکچرنگ اور تعمیرات شامل ہیں۔
چدمبرم نے ٹویٹ میں لکھا کہ 'حالیہ برسوں میں موجودہ قیمتوں پر جی ایف سی ایف 28.1 فیصد رہے گا ، جو حالیہ برسوں میں سب سے کم اور تیزی سے گرنے والا ایک نتیجہ ہے۔
اعداد و شمار: کنزیمر پرائز انڈیکس سابق وزیر خزانہ اور سینئر کانگریسی رہنما پی چدمبرم نے کہا کہ 'بھارت میں کاروباری افراد سرمایہ کاری کرنے کے قابل نہیں ہیں۔ روراں مالی برس میں فی کس جی ڈی پی میں 4.3 فیصد تک ہی اضافہ ہوگا۔
اعداد و شمار: آر بی ریپو ریٹ مزید پڑھیں : معاشی سال 2020 میں جی ڈی پی کے 5 فیصد رہنے کا امکان: حکومت
انہوں نے مزید کہا کہ یہ اوسط درجہ کی ترقی ہے اور اس کا مطلب ہے کہ بھارت کی اکثریت اپنی آمدنی اور معیار زندگی میں بہت کم یا کوئی اضافہ نہیں دیکھے گی'۔