ریاست اترپردیش کے شہر رامپور سے رکن پارلیمان محمد اعظم خان کی مشکلیں رکنے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ تازہ معاملہ ضلع جیل کے پھانسی گھر کی زمین کا ہے۔ پھانسی گھر کی زمین پر قبضہ جمانے کو لے کر اعظم خان کے بیٹے، بہن اور کئی برس پہلے انتقال ہوئیں ان کی مرحوم والدہ سمیت 37 لوگوں کے خلاف تھانہ گنج میں نائب تحصیلدار کی تحریر پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
اعظم خان کی مرحوم والدہ کے خلاف مقدمہ اس مقدمے میں بڑا سوال یہ اٹھایا جارہا ہے کہ ان کی والدہ کی وفات چھ سال قبل سات جولائی 2013 کو ہو چکی ہے۔ اور ان کا نام بھی اس ایف آئی آر میں درج کیا گیا ہے۔
اعظم خان کی مرحوم والدہ کے خلاف مقدمہ اعظم خان کے والد کا نام محمد ممتاز خان ہے، اور ان کی والدہ کا نام امیر جہاں بیگم ہے۔ والدین کا سایہ کئی برس پہلے ہی اٹھ چکا ہے۔
اس معاملے پر جب ای ٹی وی بھارت نے اعلی پولیس افسر ارون کمار سنگھ سے بات کی تو انھوں نے بتایا کہ ایک معاملہ نائب تحصیلدار کی طرف سے تھانہ گنج میں درج کرایا گیا ہے، جس میں جیل سے متعلق کچھ زمین ہے، جو زمین ریاستی حکومت کی ہے۔
اعظم خان کی مرحوم والدہ کے خلاف مقدمہ لیکن کچھ لوگوں نے بدعنوانی کی ہے۔ جانچ میں جو نکات سامنے آئے ہیں اسی بنیاد پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
اعظم خان کی مرحوم والدہ کے خلاف مقدمہ اعظم خان کی مرحوم والدہ کے نام پر انھوں نے کہا کہ ایف آئی آر میں درجنوں نام ہیں، سب کی تحقیق ہو گی۔ اور مردہ آدمی پر ایف آئی آر ہونے میں کوئی بندش نہیں ہے۔ ہاں جب چارج شیٹ داخل ہوگی تب کسی مردہ آدمی کی چارج شیٹ نہیں جائے گی۔