عالمی سطح پر کورونا وائرس کی وجہ سے صحت کے نظام پر برا اثر پڑرہا ہے۔ اس کے علاوہ معاشی سرگرمیوں بھی اس وبا سے متاثر ہورہی ہے۔
جانوروں کی خوراک اور زراعت پر مبنی اشیا کا ٹھوک فروخت کنندہ گودریج ایگرویوٹ لمیٹڈنے کہا کہ 'ایک غلط افواہ ہے کہ مرغیوں کے ذریعہ کورونا وائرس پھیل سکتا ہے۔ جس کی وجہ سے بھارت میں پولٹری کی فروخت میں تقریبا 50 فیصد تک کمی واقع ہوئی ہے'
کچھ افراد نے پہلے ہی چکن کی فروخت کم کرنا شروع کردیا ہے گودریج ایگرویوٹ لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر بی ایس یادہ نے کہا ہے کہ 'سوشل میڈیا خاص طور پر واٹس ایپ پر بہت ساری گمراہ کن پوسٹوں نے یہ غلط تاثر پیدا کیا ہے کہ انسان مرغیوں کے ذریعے کورونا وائرس سے متاثر ہوسکتا ہے'۔
انہوں نے بتایا کہ چکن کی فروخت چار ہفتے قبل 75 ملین تھی، جو کہ اب کم ہو کر 40 ملین تک ہی محدود ہوگئی ہے۔
افواہوں سے چکن کی فروخت میں 50 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ وینکی چکن سمیت دیگر بھارتی پولٹری کمپنیوں نے بھی پولٹری سے متعلقہ فروخت میں کمی کے لیے سوشل میڈیا پر پھیلی افواہوں کا حوالہ دیا ہے۔
چکن کی فروخت چار ہفتے قبل 75 ملین تھی، جو کہ اب کم ہو کر 40 ملین تک ہی محدود ہوگئی ہے۔ گودریج ایگرویوٹ لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر بی ایس یادہ نے کہا کہ قیمتوں میں ہونے والے زبردست کمی سے کسانوں کو بھی تکلیف پہنچی ہے، پولیٹری فرم کو اب فی پرندہ 80 تا 85 روپیے سے کم ہوکر 30 سے 35 روپیے ہی فائدہ ہورہا ہے'۔
سوشل میڈیا کے ذریعے غلط تاثر پیدا کیا گیا ہے کہ مرغیوں کے ذریعے کورونا وائرس ہوسکتا ہے یادو نے کہا ہے کہ 'کچھ کسانوں نے پہلے ہی پیداوار کم کرنا شروع کردی ہے، کیونکہ وہ جانوروں کی خوراک اور پرندوں کی بڑی تعداد کو محفوظ رکھنے کے دیگر اخراجات برداشت نہیں کرسکتے ہیں'۔
انھوں نے مزید کہا ہے:
'اگر لوگوں کو آہستہ آہستہ یہ احساس ہوجائے کہ مرغی کے استعمال کا کورونا وائرس سے کوئی تعلق نہیں ہے، تو فروخت میں تھوڑا سا وقت لگے گا کیونکہ کوئی بھی راتوں رات مرغی کی فروخت میں اضافہ نہیں کرسکتا'۔