لاک ڈاؤن کا اثر کسی کی زندگی پر کتنا ہوا ہے کوئی شانتی شرما سے پوچھے۔ بیوہ خاتون، جن کے کاندھوں پر اپنے بچوں کی پرورش کی ذمہ داری ہے۔ اس سے پہلے وہ رکشہ چلا کر اپنا گذارا کرتی تھیں، لیکن لاک ڈاون کے سبب وہ بھکمری کے دہانے پر پہنچ گئی ہیں۔
اتر پردیش کی دارلحکومت لکھنؤ کی شانتی شرما خاتون ہونے کے باوجود گھر چلانے کی ذمہ داری کے سبب ای رکشہ ڈرائیور بن گئی ہیں۔ شوہر کی طویل بیماری کے بعد موت ہو گئی لیکن انہوں نے ہمت نہیں ہاری۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران بتایا کہ شوہر کے انتقال کے بعد آمدنی کا کوئی ذریعہ نہیں تھا۔ گھر میں اتنا پیسہ نہیں تھا کہ اپنا اور ایک بیٹے کا خرچہ پورا ہو سکے، لہذا بینک سے لون لے کر ای رکشہ خریدا تاکہ محنت کر کے بیٹے کو تعلیم یافتہ بنا سکیں۔
انہوں نے بتایا کہ 'پہلے صبح سے دیر رات تک رکشہ چلا کر 500-600 روپے کی آمدنی ہو جاتی تھی، جس سے ہمارے اخراجات پورے ہوتے تھے، لیکن لاک ڈاؤن نے ہماری کمر توڑ دی ہے'۔