اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

میٹنگ کے دوران کسان رہنماؤں نے سرکاری کھانے کے بجائے لنگر کھایا

بحث کے درمیان دوپہر کے کھانے کے وقفے کے دوران، کسانوں نے حکومت کی طرف سے دیئے گئے لنچ اور چائے کو بھی قبول نہیں کیا۔ دوپہر کے کھانے کے دوران کسانوں نے اپنے ساتھ لایا ہوا لنگرکھایا۔

Farmers protest Fourth round of talks today
میٹنگ کے دوران کسان رہنماؤں نے سرکاری کھانے کے بجائے لنگر کھایا

By

Published : Dec 3, 2020, 9:10 PM IST

قومی دارالحکومت دہلی میں زرعی قوانین کے خلاف مختلف ریاستوں کے کسان دھرنے پر بیٹھے ہیں، مشتعل کسان قائدین نے جمعرات کو زرعی قوانین کی مخالفت کرتے ہوئے حکومت کی سے جانب سے پیش کیے گئے کھانے کو ٹھکراتے ہوئے حکومت کو سخت پیغام دیا۔

میٹنگ کے دوران کسان رہنماؤں نے سرکاری کھانے کے بجائے لنگر کھایا

دوارن بحث دوپہر کے کھانے کے وقفے کے دوران، کسانوں نے حکومت کی طرف سے دیئے گئے لنچ اور چائے کو بھی قبول نہیں کیا۔ دوپہر کے کھانے کے دوران کسانوں نے اپنے ساتھ لایا ہوا کھانا کھایا۔ کسانوں نے بتایاکہ' دوپہر کے کھانے کا وقفہ ہوگیا ہے۔ حکومت نے ہمیں کھانے اور چائے کی پیش کش کی تھی لیکن ہم نے انکار کردیا اور صرف لنگر ہی کھایا جو ہم اپنے ساتھ لے گئے تھے۔

فصلوں کی کم سے کم امدادی قیمت کی ضمانت کی فراہمی کے لئے یہاں وگیان بھون میں کسانوں کی تنظیموں اور حکومت کے مابین مذاکرات کا چوتھا دور جاری ہے۔ وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر، خوراک اور فراہمی کے وزیر پیوش گوئل اور وزیر مملکت برائے تجارت سوم پرکاش اجلاس میں شریک ہیں۔ حکومت کسان تنظیموں کے چالیس نمائندوں سے بات چیت کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں:

حکومت کے لیے کسانوں کو روک پانا مشکل ہی نہیں ناممکن


اس میٹنگ کے دوران، جو بارہ بجے سے جاری تھی، جب کھانے کا وقت ہوا تو کسانوں نے گردوارے سے لنگر منگایا اور زمین پر بیٹھ کر کھانا کھایا۔ اس کے بعد، بات چیت دوبارہ شروع ہوئی جو اب بھی جاری ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details