اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

ججز کے گذرنے کے راستہ پر اے پی کے کسانوں کا احتجاج

ریاست کے تین دارالحکومتوں کی تجویز کے خلاف آندھراپردیش کے دارالحکومت امراوتی کے کسانوں کا احتجاج 55 ویں دن بھی جاری ہے۔ آج صبح سیڈ ایکسس روڈ پر کسانوں اور خواتین کی بڑی تعداد نے احتجاج کیا اور ہاتھوں میں پلے کارڈز تھام کر امراوتی کو ہی دارالحکومت برقراررکھنے پر زور دیا۔

ججس کے گذرنے کے راستہ پر اے پی کے کسانوں کا احتجاج
ججس کے گذرنے کے راستہ پر اے پی کے کسانوں کا احتجاج

By

Published : Feb 10, 2020, 1:51 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 8:52 PM IST

پولیس نے اس مسئلہ پر دو نوجوان کسانوں کی جانب سے کی جارہی بھوک ہڑتال کو زبردستی طورپر بھوک ہڑتالی کیمپ پہنچ کر کل رات برخواست کروادیا۔ان کسانوں نے کہاکہ اے پی ہائی کورٹ کے ججس سے وہ اپنے دکھ اظہار کرنا چاہتے ہیں۔

ججس سے اپنے دکھ کے اظہار کے لئے کسانوں اورخواتین نے ہائی کورٹ جانے والے راستہ کے قریب واقع رائے پوڑی میں سڑک کے کنارے ٹہر کر پلے کارڈس کے ساتھ مظاہرہ کیااور انصاف کرنے کامطالبہ کیا۔ریاست کے تین دارالحکومتوں کے قیام کے خلاف موجودہ دارالحکومت امراوتی کے علاقوں مندڈم ، ویلگاپوڑی ، تُلورو میں دھرنے جاری ہیں۔

اس احتجاج کے موقع پر پولیس کا بھاری بندوبست دیکھاگیا۔ ان کسانوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ تین دارالحکومتوں کی تجاویز سے فوری دستبرداری اختیار کی جائے اور ان کے ساتھ انصاف کیا جائے۔

ججس کے گذرنے کے راستہ پر اے پی کے کسانوں کا احتجاج

کسانوں نے الزام لگایا کہ تین دارالحکومتوں کے اعلان کے ذریعہ وزیراعلی ریاست کو تقسیم کررہے ہیں۔ کسانوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اپنے اس اعلان کو فوری طورپر واپس لے۔کسانوں نے واضح کیا کہ ان کو ایک ہی دارالحکومت چاہئے جس کا وعدہ ریاستی اور مرکزی حکومتوں نے ان کی اراضیات نئے دارالحکومت کی تعمیر کے لئے لیتے وقت کیا تھا۔

انہوں نے کہاکہ جب حکومت نے امراوتی کو دارالحکومت بنانے کا اعلان کیا تھا تو اس وقت کی اپوزیشن وائی ایس آرکانگریس پارٹی نے بھی اس کو قبول کیا تھا اور اس پر کوئی اعتراض نہیں کیا تھا تاہم اب وائی ایس آر کانگریس سیاسی فائدہ اٹھانے کے لئے تمام علاقہ میں اشتعال انگیزی کو ہوا دے رہی ہے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ امراوتی میں انفراسٹرکچر تیار ہے اور تین دارالحکومتوں کی کوئی ضرورت ہی نہیں ہے۔

Last Updated : Feb 29, 2020, 8:52 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details