انٹرنیشنل انڈین اسکول جدہ کی انتظامی کمیٹی کے سابق چیئرمین مسٹر غضنفر عالم نے مجوزہ تعلیمی پروجیکٹ کو جدہ اور دمام میں نافذ نہ کرنے کا خیرمقدم کرتے ہوئے ہندوستانی حکومت اور سفیر برائے سعودی عرب اوصاف سعید سے مطالبہ کیا ہے کہ سعودی عرب کے تمام انڈین اسکول میں اس پروجیکٹ کو نافذ نہ کیا جائے کیوں کہ یہ والدین پر ناقابل برداشت بوجھ ہوگا۔
انہوں نے کہا 'میڈیا اور عا م لوگوں کے دباؤ کی وجہ سے انٹرنیشنل انڈین اسکول جدہ اور دمام میں اس پروجیکٹ کا نفاذ روک دیا گیا ہے لیکن سعودی عرب کے دیگر انڈین اسکول میں اس پروجیکٹ کو نافذ کیا جارہا ہے'۔
انہوں نے کہا 'اگر یہ نافذ ہوگیا تو یہ والدین پر بہت بڑا بوجھ ہوگا کیوں کہ والدین سیلری آدھی ہوجانے یا بہت کم ہوجانے سے پہلے ہی پریشان ہیں اور اس مہنگے تعلیمی پروجیکٹ کے نفاذ کی وجہ سے وہ اپنے بچوں کو اسکول سے نکالنے کے لئے مجبور ہوجاتے'۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ہند اور ہندوستانی سفیر اوصاف سعید سے مطالبہ کیا ہے کہ جس طرح جدہ اور دمام میں اس پروجیکٹ کوروک دیا گیا ہے اسی طرح تمام انڈین اسکول میں اس مہنگے پروجیکٹ کو روک دیا جائے۔یہ مہنگا تعلیمی پروجیکٹ حیدرآباد کی ایک کمپنی کو دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اس پروجیکٹ کے خلاف آواز اٹھانے کی پاداش میں انٹرنیشنل انڈین اسکول جدہ کے چیرمین غضنفر عالم اور تین ممبروں کو ہٹادیاگیا ہے جب کہ دمام میں چیرمین اور پرنسپل کو ہٹایاگیا ہے۔