اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

کورونا وائرس: جنازوں کی تدفین میں پریشانیاں - کورونا سے مرنے والوں کے جنازے مردہ خانوں میں، تدفین کا نظم نہیں

قومی دارالحکومت دہلی میں کورونا سے مرنے والے ان جنازوں کی تدفین میں پریشانیاں آرہی ہیں جن کے عزیز و اقارب لاک ڈاؤں کے سبب تدفین میں شریک نہیں ہوپارہے ہیں۔

متعلقہ خط
متعلقہ خط

By

Published : Apr 13, 2020, 3:14 PM IST

دہلی میں اب تک نصف درجن کورونا جنازوں کی تدفین عمل میں آچکی ہے، لیکن کئی لاشیں ابھی بھی اسپتالوں کے مردہ گھروں میں پڑی ہوئی ہیں، جن کی تدفین کے انتظامات نہیں ہوپارہے ہیں۔

متعلقہ خط

خاص طورپر ایسے جنازے جن کے اقربأ میں شہر میں نہیں ہیں اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے وہ دہلی نہیں پہنچ سکتے ہیں، اب ان کی تدفین کی ذمہ داری دہلی وقف بورڈ کی ہے۔ مگر ملی حلقوں کی جانب سے یہ شکایتیں سامنے آئی ہیں کہ دہلی وقف بورڈ ایسے جنازوں کی تدفین کی ذمہ داری نہیں نبھارہا ہے۔

آل انڈیا مسلم پالیٹیکل کاؤنسل کے سربراہ ڈاکٹر تسلیم رحمانی نے اس طرح کے ایک معاملہ کی نشاندہی کرتے ہوئے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ تمل ناڈو کے دو مسلمان کورونا کی وجہ سے یہاں وفات پاگئے تھے اور ان کا تعلق تبلیغی جماعت سے تھا، اب گزشتہ ایک ہفتے سے ان کی لاشیں لوک نائک اسپتال کے مردہ خانے میں پڑی ہیں۔

تدفین کا نظم نہیں

واضح رہے کہ کورونا جنازوں کی تدفین کے انتظامات الگ ہیں۔ ایسے جنازوں کے لیے جے سی بی سے قبر کھودی جاتی ہے جس کی فیس پانچ/ چھ ہزار روپے ہوتی ہے، ان اخراجات کی ادائیگی اقارب واعزاء کرتے ہیں۔

فی الحال رنگ روڈ پہ واقع ملینیم پارک والے قبرستان میں پولیس کی موجودگی میں ایسے جنازوں کی تدفین ہورہی ہے۔ پانچ آدمی دور سے نماز جنازہ پڑھتے ہیں، میت کو غسل اور کفن دینے کی اجازت نہیں ہوتی اور تقریباً نو فٹ گہی قبر کھود کر میت کو مشین سے دفن کیا جاتا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ جب انھیں ایسے جنازوں کی اطلاع ملی تب انھوں نے دہلی وقف بورڈ کے سابق چیئرمین امانت اللہ خان سے رابطہ کیا لیکن کچھ مدد نہیں مل پائی اس کے بعد وہ خود اتوارکے روز چار لوگوں کے ساتھ نکل گئے لیکن پولیس نے انھیں اور ان کے ساتھیوں ک ولاک ڈاون کی خلاف ورزی کے جرم میں نظام الدین پولیس اسٹیشن میں روک لیا۔

تب اس معاملے میں دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر ظفر الاسلام خان نے مداخلت کی جس کے بعد سبھی کو ایک گھنٹے بعد چھوڑ دیا گیا، اس گہما گہمی میں ان جنازوں کی تدفین نہیں ہوپائی۔

ڈاکٹر تسلیم رحمانی نے دہلی حکومت پرسوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ایسے جنازے جن کے اقربا شہر میں نہیں ہیں، ان کی تدفین کے اخراجات دہلی حکومت کیوں برداشت نہیں کر رہی ہے؟

افسوس اس بات کا ہے کہ دہلی وقف بورڈ کی یہ ذمہ داری ہے مگر وہ بھی کچھ نہیں کررہا ہے۔

ڈاکٹر تسلیم رحمانی نے تبلیغی جماعت پر بھی سوالات کھڑے کرتے ہوئے کہا کہ میت کے رشتہ دار مسلسل رابطہ کررہے ہیں لیکن خود تبلیغی جماعت کے ذمہ داران اس سلسلے میں کچھ بھی نہیں کررہے ہیں۔

اس تعلق سے دہلی وقف بورڈ نے بتایا کہ ایسی میتوں کی تدفین کی ذمہ داری خود دہلی وقف بورڈ اٹھا رہا ہے۔ اس تعلق سے محکمہ صحت کو تمام صورتحال سے آگاہ کرادیا گیا ہے۔

بورڈ کا کہنا ہے کہ 9/ اپریل کو وقف بورڈ کے سی ای اونے خط لکھ کر ایسے جنازوں کے اخراجات برداشت کرنے کی بات کہی ہے۔ تاہم بورڈ نے یہ وضاحت نہیں کی تمل ناڈوکے ان دو جنازوں کی تدفین میں تاخیر کیوں ہورہی ہے؟

ABOUT THE AUTHOR

...view details