اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

'مسلم تنظیموں نے دفعہ 370 پر بہت سوچ سمجھ کر فیصلہ لیا ہے' - مسلم تنظیموں دفعہ 370 کی منسوخی پر مرکزی حکومت کے فیصلے کی حمایت کی

ڈاکٹر ظفر محمود نے کہا کہ 'ہوسکتا ہے ہمارے فیصلے سے کشمیری مسلمانوں میں مایوسی ہو مگر ہمارے لیے کشمیر کی آنے والی نسل عزیر ہے'۔

فائل فوٹو

By

Published : Aug 29, 2019, 6:51 PM IST

Updated : Sep 28, 2019, 6:42 PM IST

زکوۃ فانڈیشن کے سربراہ ڈاکٹر ظفر محمود نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت کے دوران مسلم تنظیموں کی 22 اگست کی منعقدہ میٹنگ کی تفصیلات بتائی۔

'مسلم تنظیموں نے دفعہ 370 پر بہت سوچ سمجھ کر فیصلہ لیا ہے'

واضح رہے کہ گذشتہ 22 اگست کو مسلم تنظیموں کی جانب سے ایک میٹنگ منعقد کی گئی تھی، جس میں مسلم تنظیموں نے دفعہ 370 کی منسوخی سے متعلق مرکزی حکومت کے فیصلے کی حمایت کا فیصلہ لیا گیا تھا۔

ڈاکٹر ظفر محمود ان افراد میں سے ہیں جو 22 اگست کی منعقدہ میٹنگ میں موجود تھے، انہوں نے کہا کہ 'دفعہ 370 پر مسلم تنظیموں نے بہت سوچ سمجھ کر فیصلہ لیا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ یہ سچ ہے کہ ہم نے کشمیر کے مسئلہ پر مودی حکومت کی تائید کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کی اہم وجوہات قومی سلامتی اور کشمیر کا مستقبل ہے۔

ڈاکٹر ظفر محمود نے تسلیم کیا کہ ہو سکتا ہے کہ ہمارے فیصلہ سے کشمیر کے مسلمانوں میں تھوڑی مایوسی ہو مگر ہمارے لیے کشمیر کی آنے والی نسل بھی عزیز ہے، ان کے تحفظ اور ترقی کو نگاہ میں رکھ کر مسلم جماعتوں نے آرٹیکل 370 کی منسوخی کی حمایت کی'۔
ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر ظفر محمود نے کہا کہ 'آرٹیکل 370 سے کشمیریوں کو کوئی فائدہ نہیں، برسوں سے خصوصی درجہ ملا رہا مگر سیاسی لوگوں کے علاوہ کسی کو فائدہ نہیں ہو، اب حکومت نے کشمیر کی اقتصادی ترقی کا وعدہ کیا ہے، خدا کرے یہ شروع ہو تاکہ وہاں کشمیریوں کی حالت بہتر ہو۔

انہوں نے مزید بتایا کہ مسلم جماعتوں کے سارے نمائندے اس معاملے میں حکومت کے ساتھ ہیں، بس اعتراض اس بات پر ہے کہ اس معاملہ میں عوام کی رائے ضرور لی جانی چاہیے تھی، مگر اب جبکہ فیصلہ لیا جا چکا ہے اور ترقی اور خوشحالی کی بات ہو رہی ہے تو پھر اسی نظریہ پر کام ہونا چاہئے۔

Last Updated : Sep 28, 2019, 6:42 PM IST

For All Latest Updates

TAGGED:

ABOUT THE AUTHOR

...view details