زکوۃ فانڈیشن کے سربراہ ڈاکٹر ظفر محمود نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت کے دوران مسلم تنظیموں کی 22 اگست کی منعقدہ میٹنگ کی تفصیلات بتائی۔
'مسلم تنظیموں نے دفعہ 370 پر بہت سوچ سمجھ کر فیصلہ لیا ہے' واضح رہے کہ گذشتہ 22 اگست کو مسلم تنظیموں کی جانب سے ایک میٹنگ منعقد کی گئی تھی، جس میں مسلم تنظیموں نے دفعہ 370 کی منسوخی سے متعلق مرکزی حکومت کے فیصلے کی حمایت کا فیصلہ لیا گیا تھا۔
ڈاکٹر ظفر محمود ان افراد میں سے ہیں جو 22 اگست کی منعقدہ میٹنگ میں موجود تھے، انہوں نے کہا کہ 'دفعہ 370 پر مسلم تنظیموں نے بہت سوچ سمجھ کر فیصلہ لیا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ یہ سچ ہے کہ ہم نے کشمیر کے مسئلہ پر مودی حکومت کی تائید کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کی اہم وجوہات قومی سلامتی اور کشمیر کا مستقبل ہے۔
ڈاکٹر ظفر محمود نے تسلیم کیا کہ ہو سکتا ہے کہ ہمارے فیصلہ سے کشمیر کے مسلمانوں میں تھوڑی مایوسی ہو مگر ہمارے لیے کشمیر کی آنے والی نسل بھی عزیز ہے، ان کے تحفظ اور ترقی کو نگاہ میں رکھ کر مسلم جماعتوں نے آرٹیکل 370 کی منسوخی کی حمایت کی'۔
ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر ظفر محمود نے کہا کہ 'آرٹیکل 370 سے کشمیریوں کو کوئی فائدہ نہیں، برسوں سے خصوصی درجہ ملا رہا مگر سیاسی لوگوں کے علاوہ کسی کو فائدہ نہیں ہو، اب حکومت نے کشمیر کی اقتصادی ترقی کا وعدہ کیا ہے، خدا کرے یہ شروع ہو تاکہ وہاں کشمیریوں کی حالت بہتر ہو۔
انہوں نے مزید بتایا کہ مسلم جماعتوں کے سارے نمائندے اس معاملے میں حکومت کے ساتھ ہیں، بس اعتراض اس بات پر ہے کہ اس معاملہ میں عوام کی رائے ضرور لی جانی چاہیے تھی، مگر اب جبکہ فیصلہ لیا جا چکا ہے اور ترقی اور خوشحالی کی بات ہو رہی ہے تو پھر اسی نظریہ پر کام ہونا چاہئے۔