رام ناتھ کووند نے الیکشن کمیشن کے 10 ویں نیشنل ووٹرز ڈے کے موقع پر منعقد پروگرام میں کہا کہ آئین کے معماروں نے آئین نافذ ہوتے ہی ہر شہری کو رائے دہی کا حق دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ 'ہمیں سمجھنا چاہیے کہ دنیا کے کئی ممالک کے لیے ووٹ ڈالنے کا حق بڑی جد وجہد کے بعد ملا ہے، برطانیہ جیسے ترقی یافتہ ملک میں 20 ویں صدی میں خواتین کو مردوں کے برابر ووٹ دینے کا حق 30 برسوں کی جد و جہد کے بعد ملا تھا۔
رام ناتھ کووند نے کہا کہ 'آئین کے معماروں نے جب بالغ رائے دہی کا حق دیا تو دنیا کے کئی ترقی یافتہ اور جمہوری ممالک نے بھارت کے اس اقدام کی تنقید کرتے ہوئے اس کی کامیابی پر اندیشہ ظاہر کیا تھا۔
ان ممالک کا کہنا تھا کہ محض 16 فیصد تعلیمی شرح والے ملک میں بالغ حق رائے دہی کیسے کامیاب ہوگا، انہوں نے 'بگیسٹ گیمبل آف ہِزٹِری' تک کہہ دیا تھا لیکن ملک کے رائے دہندگان نے بڑھ چڑھ کر انتخابی عمل میں حصہ لیا اور آئین کے معماروں کی کوششوں کو کامیاب بنایا۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ 'ہمیں اپنے حق رائے دہی کی اہمیت کو بخوبی سمجھنا چاہیے اور تمام افراد کو ملک کے اس جمہوری تہوار ضرور شریک ہونا چاہیے، الیکشن کمیشن کی جانب سے رائے دہندگان کو بیدار کرنے کے لیے مسلسل اور سنجیدہ کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے رام ناتھ کلووند نے کہا کہ 'انھیں یہ جان کر بڑی خوشی ہوئی کہ معذور ووٹرز کی علاحدہ فہرست بنائی جارہی ہے اور انہیں تحریک دینے کے ساتھ کئی سہولتیں حاصل کروائی جا رہی ہیں۔