اسٹراسبرگ میں یورپین یونین نے کشمیر کی صورتحال کے پیش نظر کہا کہ' بھارت کشمیریوں کو ان کے بنیادی حق سے محروم نہ کرے، بلکہ مسئلہ کشمیر، عوامی خواہشات اور عالمی قوانین کے مطابق بات چیت سے حل کرے'۔
واضح رہے کہ یورپین یونین کے اجلاس میں 11 برس بعد مسئلہ کشمیر پر بحث ہوئی، بھارتی کوششوں کے باوجود مسئلہ کشمیر پر یورپی پارلیمنٹ میں بحث جاری رہی۔
اجلاس میں سات گروپز کے نمائندوں نے مسئلہ کشمیر پر بحث میں حصہ لیا، اس موقع پر یورپین یونین کی وزارت خارجہ نے کہا کہ' بھارت پرامن طریقے سے مسئلہ کشمیر کے حل کا راستہ ہموار کرے۔'
یورپین یونین کی وزارت خارجہ نے بھارت کو دوبارہ مسئلہ کشمیر پر غور کرنے کا مشورہ دیا ہے، یورپی یونین کے ارکان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔
یورپی یونین رکن ڈاؤڈن کا کہنا ہے کہ 'کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی رپورٹز بھی ہیں۔