ای ٹی وی بھارت نے 'کھیلوں میں خواتین کو درپیش جسمانی مسائل' کے موضوع پر خواتین کھلاڑیوں سے بات چیت کی۔
اس بارے میں بات کرنے کے لئے پینل میں بیڈمنٹن اسٹار جوالا گُٹّہ، سابق خواتین کرکٹر ریما ملہوترا، پیرالمپئن کمیٹی کی صدر دیپا ملک، کھیلوں کی ماہر نفسیات مگدھا باورے، بھارتی خواتین کرکٹ ٹیم کی سابقہ فیلڈنگ کوچ سمن شرما، آندھرا پردیش خواتین کرکٹ ٹیم کے اسپورٹس فزیوتھیراپسٹ دھرینی روچانی اور اسپورٹس پریزنٹیٹر ردھیما پاٹھک شامل ہوئیں۔
اس موقع پر جوالا نے کہا کہ 'ہمیں بچپن سے ہی بتایا گیا تھا کہ پیریڈز بہت عام ہیں۔ مجھے کوئی پریشانی نہیں ہوئی۔ جب میں نے بیڈمنٹن کھیلنا شروع کیا تو پیریڈ کے دوران کبھی بہت تکلیف ہوتی تھی، کبھی نہیں بھی ہوتی تھی۔ میں دوا لے لیتی تھی۔ میں اس کے بارے میں زیادہ نہیں سوچتی۔ سچ کہوں تو میں نے پیریڈز کے دوران بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ میں خود پر دباؤ نہیں ڈالتی۔ یہ میرے لئے مثبت ہے۔'
ان کے جواب میں ریما نے کہا کہ 'سچ پوچھیں تو میں نے دوائیں لی تھیں لیکن یہ پیریڈ لانے کے لئے تھا۔ مجھے ایک بار انگلی میں چوٹ لگ گئی تھی جس کی وجہ سے مجھے بہت زیادہ درد کی دوا لینی پڑی تھی جس وجہ سے مجھے 6 ماہ تک پیریڈز نہیں آیا تھا۔ میچ کا دباؤ کہیں نہ کہیں اس درد کو بھلا دیتا ہے۔'