مصر کی عدالت عظمیٰ نے اخوان المسلمون کے سینئر اراکین کی جانب سے 'غیر ملکی تنظیموں سے تعاون ' کیس میں فوجی عدالت کے فیصلے کے خلاف دائر اپیل مسترد کردی۔
مقامی میڈیا مصر ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق قاہرہ کی کرمنل کورٹ نے دسمبر 2018 میں محمد بدیع اور ان کے نائب خیرت الشاطر سمیت چار دیگر کو 'مکتب ارشاد کیس' میں عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ اس کے علاوہ چھ دیگر افراد کو بری کردیا تھا، جن میں 2013 میں تحلیل ہونے والی پارلیمنٹ کے اسپیکر سعد اور ممتاز شخصیات ایسام ایل ایریان اور محمد البلتیگی شامل تھے۔
اخوان المسلمون کے سینئر رہنماؤں پر نامعلوم شخصیات کو اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مادوں کی فراہمی اور جرائم کا منصوبہ بنانے کا الزام ہے۔
ان تمام افراد پر 'غیر ملکی تنظیموں کے تعاون سے جرائم کرنے' کا الزام تھا، جن میں فلسطینی تنظیم حماس اور لبنان سے تعلق رکھنے والی عسکری جماعت حزب اللہ شامل ہیں۔