اس سے مستقبل کے قائدین کی حیثیت سے طلبہ کی ہمہ جہت ترقی ہوتی ہے اور غیر ملکی یونیورسٹیوں کو ہندوستان میں کیمپس قائم کرنے کا موقع ملتا ہے۔ یہ مقامی طلبہ اور پیشہ ور افراد کے لئے ملکی اور بین الاقوامی سطح پر فائدہ مند ہے۔ورلڈ اکنامک فورم کی 'فیوچر آف جابس' کی رپورٹ کے مطابق "سال 2025 تک آجرین جن ہنر مندیوں اور صلاحیتوں کو قائدانہ کردار میں دیکھ رہے ہیں وہ منطقی سوچ اور تجزیہ کی صلاحیت میں پنہاں ہیں۔
اس رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس عالمی وبا نے ہمارے کام کرنے اور رہنے کے طریقے کو بدل دیا ہے اور اس نے زندگی کی مہارت، انسانی تخلیقی صلاحیتوں اور ہنرمندیوں کو بھی اجاگر کیا ہے۔ اس سے ملک کے لئے ڈیجیٹل زاویے کو تیز کردیا ہے اور یہ ظاہر کیا ہے کہ صلاحیت کو فروغ دینے اور برقرار رکھنے کے لئے نجی ادارے / شراکت داری ایک ترجیح بن چکی ہے۔