وادی میں سیاحت کو فروغ دینے اور سیاحتی مقامات کو جاذب نظر بنانے کے لیے حکومت کی جانب سے سنجیدہ اقدامات کے بلند بانگ دعوے تو کیے جاتے ہیں لیکن زمینی سطح پر وہ سبھی دعوے کھوکھلے ثابت ہو رہے ہیں۔
اس کی ایک مثال ضلع اننت ناگ کا اچھہ بل علاقہ ہے، جہاں معروف سیاحتی مقام مغل باغ کی جانب جانے والی رابطہ سڑک کے کنارے محکمہ میونسپلٹی نے ڈمپنگ سائٹ بنا رکھا ہے۔
سیاحتی مقام ڈمپنگ سائٹ کی بھینٹ چڑھ رہا ہے اس ڈمپنگ سائٹ سے نہ صرف علاقہ کی خوبصورتی بلکہ سیاحتی سرگرمیوں پر بھی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
ضلع اننت ناگ کے مختلف سیاحتی مقامات میں اچھہ بل اپنی قدرتی خوبصورتی کے اعتبار سے کافی اہمیت کا حامل ہے ۔یہاں ہر برس ہزاروں کی تعداد میں ریاستی، ملکی اور غیر ملکی سیاح معروف مغل باغات کی خوبصورتی سے لطف اندوز ہونے کے لیے آتے ہیں۔
اس علاقے میں سیاحتی سرگرمیوں سے حکومت کو اچھی خاصی آمدنی حاصل ہوتی ہے۔ تاہم اس خوبصورت جگہ کے گردونواح کو صاف ستھرا رکھنے کے بجائے حکومت کی جانب سے ہی آلودہ کیا جا رہا ہے۔
میونسپل حکام کی جانب سے اچھہ بل علاقہ کا سارا کوڑا کرکٹ اس جگہ پر ڈالا جاتا ہے۔ اور یہ کام گزشتہ پندرہ برسوں سے مسلسل جاری ہے۔
علاقہ میں موجود ڈمپنگ سائٹ نہ صرف سیاحوں کا من خراب کر رہی ہے بلکہ عام لوگوں کے لیے بھی درد سر ہے۔ اس جگہ پر کافی بدبو اور کتوں کی موجودگی سے راہ گیروں خاص کر اسکولی بچوں کو بے حد مشکلات کا سامنا ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے میونسپل کمیٹی اچھہ بل کے سیکریٹری بشیر احمد نے کہا کہ ڈمپنگ سائٹ کے لیے مناسب جگہ دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے مذکورہ مقام پر کوڑا کرکٹ ڈالا جاتا ہے۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ اس ڈمپنگ سائٹ سے علاقہ کی خوبصورتی متاثر ہو رہی ہے۔تاہم یقین دہانی کرائی کہ وہ اس معاملے کو اعلی حکام تک پہنچائیں گے اور اس کے کا ازالہ کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے ۔
واضح رہے کہ سیاحتی صنعت کو کشمیر کے معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کہا جاتا ہے۔اس سے ریاست کے خزانے کو سالانہ کروڑوں کی آمدنی حاصل ہوتی ہے۔