کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور پارٹی کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کہا ہے کہ بھارت اور چین کے مسئلے پر وزیر اعظم نریندر مودی کو سامنے آکر بتانا ہوگا کہ سرحد پر کشیدگی کی صورتحال کیا ہے اور ہمارے جوان کیسے شہید ہوئے۔
مسٹر راہل گاندھی اور محترمہ پرینکا گاندھی واڈرا نے بدھ کے روز شدید تلخ لہجے میں مسٹر مودی سے کہا 'چین نے ہماری خود مختاری پر حملہ کیا ہے اور ملک کی سر زمین چھین کر ہمارے فوجیوں کی جان لی ہے۔ یہ وقت وزیر اعظم کے خاموش رہنے کا نہیں ہے، اس لیے انہیں خاموشی توڑ کر سامنے آنا چاہئے اور ملک کے عوام کو حقیقت بتانی چاہئے کہ چین نے ہمارے فوجیوں کو مارنے اور ہماری زمین پر قبضہ کرنے کی ہمت کیسے کی'۔
چین کی برے حوصلے پر خاموشی توڑیں مودی مسٹر راہل گاندھی نے ویڈیو جاری کر کے کہا 'دو دن پہلے بھارت کے 20 فوجی شہید ہوئے۔ ان فوجیوں کو ان کے اہل خانہ سے چھین لیا گیا۔ چین نے بھارت کی سرزمین ہڑپ لی ہے۔ وزیر اعظم، آپ کہاں چھپ گئے ہیں، آپ باہر آئیے۔ پورا ملک آپ کے پیچھے کھڑا ہے۔ باہر آئیں اور بے خوف و خطر ملک کو سچائي بتائیں'۔
قبل ازیں انہوں نے مسٹر مودی کو للکارتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ 'وزیر اعظم خاموش کیوں ہیں؟ وہ کیوں چھپ رہے ہیں؟ اب بہت ہوچکا ہے ہمیں بتائیں کہ سرحد پر کیا ہوا۔ چین نے ہمارے فوجیوں کو مارنے کی ہمیت کیسے کی؟ اس نے ہماری زمین پر قبضہ کرنے کا حوصلہ کیسے کیا؟'۔
دریں اثناء، محترمہ پرینکا گاندھی واڈرا ے کہا کہ 'ہمارے مادر وطن، ہماری خودمختاری خطرے میں ہے۔ ہمارے فوجی شہید ہو رہے ہیں۔ کیا ہم خاموشی سے بیٹھے رہیں گے؟ بھارت کے عوام سچ جاننے کے حقدار ہیں، انہیں ایسی قیادت درکار ہے جو ہماری زمین ہڑپے جانے سے پہلے اپنی جان دینے کے لئے تیار ہو۔ سامنے آئیے، نریندر مودی جی، چین کا سامنا کرنے کا وقت آگیا ہے'۔
دوسری طرف، کانگریس کے میڈیا سیل کے سربراہ رندیپ سنگھ سورجے والا نے ایک بیان میں کہا 'مسٹر مودی اور ان کی حکومت نے چینی فوج کے اس برے حوصلے پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ ملک کو یہ توقع نہیں تھی کہ دہلی کے حکمرانوں کی 40 دن کی خاموشی کا انجام اس قدر دل دہلانے والا ہوگا۔ مودی حکومت کی خامیوں اور ناکامیوں کی وجہ سے ملک کو فوجیوں کی شہادت کا یہ افسوسناک اور دردناک دن دیکھنا پڑا ہے'۔
مسٹر سورجے والا نے کہا 'کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی، کانگریس پارٹی اور پورا اپوزیشن لگاتار حکومت پر زور دے رہی ہے کہ ملک کے عوام کو سرحد کے حالات سے آگاہ کیا جائے۔ اس بارے میں ملک کے عوام کو سچائی بتانی چاہئے۔ ملک جاننا چاہتا ہے کہ چینی فوج ہماری سرحدوں میں کس حد تک داخل ہو چکی ہے اور ہماری کتنی زمین ہڑپ چکی ہے۔ سابق فوجی حکام بھی مسلسل متنبہ کر رہے تھے کہ صورتحال انتہائی تشویشناک ہے اور حکومت کو محتاط اقدامات کرنے چاہئیں، لیکن ان انتباہات کو کبھی سنجیدگی سے نہیں لیا گیا، اسی لیے مسائل پیدا ہوئے ہیں'۔
کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ 'کاش کہ ''جن سمواد'' ریلیوں اور حزب اختلاف کی حکومتوں کو گرانے کی مہم سے وقت نکال کر اگر مسٹر مودی نے ملک کی سلامتی کچھ خبر لی ہوتی تو چین کبھی یہ جرات نہیں کرسکتا تھا۔ اب تو ٹویٹر سے باہر نکل کر خاموشی توڑیں۔ آخر، وزیر اعظم کب کچھ کہیں گے۔ اور ہاں، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ چین کا نام تک لکھنے سے کیوں ڈر رہے ہيں۔ ہمارے کتنے فوجی شہید ہوچکے ہیں، آپ ملک کو یہ کیوں نہیں بتا رہے ہیں۔ کیا چین نے ہماری فوج کو اغوا کیاہے؟ گمراہ نہ کریں، سامنے آکر جواب دیں'۔