دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کا نقشہ تیار کیا جارہا ہے۔ امکان ہے کہ یہ مذاکرات کئی دور میں چل سکتے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان تاحال سرکاری طور پر اس بارے میں کچھ بھی نہیں کہا گیا ہے۔
اس دوران بھارت کے وزیر خارجہ ایس جئے شنکر اور چین کے وزیر خارجہ وانگ ای روس کے ساتھ مل کر ویڈیو کانفرنس میں شرکت کر سکتے ہیں۔ اس کانفرنس کی میزبانی روس کر رہا ہے اور اس میٹنگ میں کئی معاملات اٹھائے جائیں گے جن میں کووڈ 19 بھی شامل ہے۔
گالوان وادی میں خونی جھڑپ کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کو کم کرنے کے لیے سفارتی سطح کے مذاکرات ترتیب دیے جا رہے ہیں۔ بھارت اور چین تناؤ کو کم کرنے کے دوران چینی فوج نے 15 جون کو حملہ کر دیا جس میں بھارتی فوج کے 20 جوان ہلاک ہوگئے۔
بھارت کا موقف ہے کہ یہ صورتحال پیش نہ آتی اگر چین کے اعلی حکام کی جانب سے معاہدہ کا لحاظ کیا گیا ہوتا۔ چین اور اس کے ترجمان اخبار گلوبل ٹائمز کی جانب سے وادی گلوان پر اپنا حق جتایا جارہا ہے۔ دوسری جانب بھارت کا موقف ہے کہ اس کا دعوی بالکل بے بنیاد اور ناقابل قبول ہے۔