عدالت نے پولیس سے سوال کیا کہ 'وہ بتائے کہ کس قانون میں لکھا ہے کہ کسی بھی مذہبی مقام کے سامنے احتجاج کرنا منع ہے'
دہلی پولیس کی سرزنش
دریا گنج تشدد معاملے میں عدالت نے سماعت کرتے ہوئے دہلی پولیس کو پھٹکار لگائی اور کہا کہ 'لوگ پر امن طریقے سے کہیں بھی مظاہرہ کر سکتے ہیں۔ جامع مسجد پاکستان میں نہیں ہے جہاں ہمیں احتجاج کرنے کی اجازت نہیں ہے'۔
دراصل شہریت ترمیمی قانون کے خلاف دریا گنج میں ہوئے احتجاج کے دوران بھیم آرمی کے چیف چندر شیکھر سمیت 14 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد چندر شیکھر کو عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا تھا، جس کے بعد چندر شیکھر کی جانب سے ضمانت کی عرضی داخل کی گئی تھی، جس پر سماعت جمعرات تک کے لیے ملتوی کر دی گئی ہے۔
دہلی کی تیس ہزاری کورٹ نے سماعت کے دوران دہلی پولیس کی سخت سرزنش کی ہے اور کہا کہ ' بھیم آرمی کے چیف ایک سیاست داں ہیں، احتجاج کرنے میں کیا غلط ہے، میں نے کئی لوگوں کو دیکھا ہے اور کئی معاملوں میں مخالفت پارلیمنٹ کے باہر بھی ہوئی ہے'۔