دہلی کی کڑکڑ ڈوما عدالت نے دہلی فسادات کیس میں گرفتار گلفشاں فاطمہ کی ضمانت منظور کر لی ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت کی بینچ نے کہا کہ گواہوں کو دھمکانے یا ملزم کے فرار ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔
گلفشاں کی جانب سے پیش ہوئے وکیل محمود پراچہ نے بتایا کہ ملزم اس معاملے میں گذشتہ 3 جون سے زیر حراست ہے۔ اسے بغیر کسی ثبوت کے جھوٹے طور پر پھنسایا گیا ہے، دو شریک ملزم دیوانگن کلیتا اور نتاشا نروال کی ضمانت منظور کر لی گئی ہے لہذا برابری کی بنیاد پر ضمانت دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ اس جرم میں ملزم کا کوئی کردار نہیں تھا، اس کے فرار ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے کیونکہ وہ سیلم پور میں اپنی مستقل رہائش گاہ میں رہتی ہے، ملزم کسی ثبوت کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے یا گواہوں کو دھمکانے کی کوشش نہیں کرے گی۔
دہلی پولیس کی جانب سے ایڈوکیٹ راجیو کرشنا شرما نے کہا کہ شمال مشرقی دہلی میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کی آڑ میں مختلف علاقوں میں تشدد کیا گیا، شرما نے بتایا کہ ملزم نے دیگر ساتھی ملزموں کے ساتھ مل کر لوگوں کو بھڑکانے کا کام کیا۔ اس کی وجہ سے پولیس کو امن و امان سنبھالنے میں بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔