اس دوران لوگوں کا کہنا تھا کہ مرکزی حکومت کے ذریعے لائے گئے کالے قانون کو واپس نہیں لیے جانے تک یہ مظاہرہ جاری رہے گا اور یہ تحریک ایسے ہی چلتی رہے گی، اب چاہے پولیس انہیں جیلوں میں بند کر دے یا سر قلم کر دے، اس مظاہرے کو دیکھتے ہوئے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
گزشتہ دیر رات سیلم پور میں ہوئے مظاہرے دہلی کے جعفرآباد علاقے میں وقع پرانے بس اسٹیشن کے قریب سینکڑوں کواتین سی اے اے این آر سی اور این پی آر کے خلاف دھرنے پر بیٹھی ہوئی ہیں۔
ااطلاعات کے مطابق جعفرآباد میں چل رہے خواتین کے دھرنے میں شام ہوتے ہوتے علاقے کے ہزاروں کی تعداد میں نوجوان اور خواتین کی بھیڑ جعفرآباد سیلم پور پہنچنے لگتی ہے اور دیر رات تک ایسا ہی نظارہ رہتا ہے۔
سیلم پور میں احتجاج کرتے مظاہرین اس تحریک کے دوران کسی بھی طرح کے ناخشگوار واقعے کو روکنے کے لیے علاقے کے نوجوانوں نے انسانی زنجیر بنا کر بھیڑ کو قابو میں کررہے تھے تا کہ احتجاج کرتے نوجوان سڑک پر نہیں آجائیں۔
جس کی وجہ سے مین روڈ پر ٹریفک کی نقل وحمل بغیر کسی رکاوٹ کے چلتی رہی جبکہ نیچے سروس لین پر شیٹ مارکیٹ والے روڈ پر ہزاروں نواجون کا مجمع تھا اور یہ سارے 'سی اے اے' اور 'این آر سی' کے خلاف نعرے بازی کررہے تھے۔
دہلی کے شاہین باغ میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف مسلسل گزشتہ ایک ماہ سے بھی زائد سے احتجاجی مظاہرہ جاری ہے اور اب یہ احتجاج رفتہ رفتہ یمنا کی سرحد کو بھی پار کر چکا، اور اب یہ ایک بڑی تحریک بن چکی ہے۔