ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کے دوران سوارا بھاسکر نے متنازع شہریت ترمیمی قانون پر مرکزی حکومت پر جم کر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس قانون کے خلاف ملک بھر میں جو مظاہرے ہو رہے ہیں اسے دیکھ کر ایک امید بندھتی ہے۔
سوارا بھاسکر نے کہا کہ 'شہریت ترمیمی قانون آئین کی روح کے منافی ہے اور اس کے خلاف جتنے پر امن مظاہرے ہورہے ہیں انہیں دیکھ کر ایک امید بندھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'جب سی اے اے اور این آر سی کو لانے کی بات ہوئی تھی، اس وقت من میں کافی تکلیف ہوئی تھی، یہ قانون آئین مخالف ہے، اس کے علاوہ ہمارے جو اقدار ہیں اس کے بھی خلاف ہے۔
بالی وڈ اداکارہ سورا بھاسکر، ویڈیو سوارا بھاسکر نے مزید کہا کہ 'اگر انسان کے طور پر پوچھیں تو وہ انسانیت کے بھی خلاف ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'گزشتہ 6 برسوں میں، میں نے اپنے ملک کو نفرت کی راہ پر چلتے دیکھا ہے، جو لوگ یہاں حکمران ہیں وہ عوام کو بھڑکا رہے ہیں، یہاں آئین کی حکمرانی نہیں ہے، جو لوگ جرم کر رہے ہیں، ان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہورہی ہے۔
سوارا نے کہا کہ 'جے این یو پر جن لوگوں نے حملہ کیا ابھی تک انہیں گرفتار کیوں نہیں کیا گیا؟'
- 'یوپی پولیس کے خلاف کاروائی'
سوارا بھاسکر نے مزید کہا کہ 'اترپردیش میں جس طرح پر امن مظاہرین پر مبینہ بربریت کی گئی اس کے خلاف کاروائی ہونی چاہیے، اتر پردیش پولیس نے جو بھی کیا وہ شرمناک ہے، پولیس کا کام لاء اینڈ آرڈر کا تحفظ ہے نہ کہ اس کے ساتھ کھلواڑ'
- 'صرف مسلمان مظاہرہ نہیں کر رہے'
ایک سوال کے جواب میں سورا بھاسکر نے کہا کہ 'اس متنازع قانون کے خلاف صرف مسلمان مظاہرہ نہیں کر رہے بلکہ غیر مسلم بھی اس لڑائی میں شامل ہیں اور اگر صرف مسلمان ہی اس کی مخالفت کر رہے ہوتے تو اس میں پریشانی کیا ہے؟'
سورا بھاسکر نے بھارت پر بین الاقومی دباو کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'جو بھی باہر سے دباؤ بنایا جارہا ہے وہ صحیح ہے اور جبکہ بھارت کی حکومت ضد پر اڑی ہوئی ہے، ہمارے ملک میں پہلے سے ہی اتنی پریشانیاں ہیں، ایسے حالات میں اس قانون کی ضرورت نہیں ہے بلکہ بیروزگاری کے مسئلے کو حل کرنا ضروری ہے۔
- 'شرجیل امام کا بیان سطحی ہے'
جے این یو کے طالب علم شرجیل امام کے آسام کو کاٹنے والے بیان کو سطحی قرار دیتے ہوئے سوار نے کہا کہ اس کے بیان سے اس احتجاج کا کچھ لینا دینا نہیں، ہم سب بھارت کے اتحاد پر بھروسہ کرتے ہیں اور اس پر کسی کو شک نہیں۔'