ضلع دربھنگہ کی دس اسمبلی نشستوں میں سے ایک اہم نشست دربھنگہ گرامین اسمبلی حلقہ ہے- سنہ 2010 میں یہ حلقہ وجود میں آیا، اس حلقے میں منی گاچھی تحصیل کی سبھی 22 پنچایت اور دربھنگہ صدر تحصیل کی 14 پنچایتیں شامل ہیں، سنہ 1977 سے 2005 تک دربھنگہ گرامین اسمبلی حلقہ محفوظ سیٹ ہوا کرتا تھا، لیکن سنہ 2010 میں اس کے محفوظ نشست کا درج ختم کر دیا گیا۔
ویسے تو اس اسمبلی حلقے میں نقل مکانی، بے روزگاری، غریبی عروج پر ہے، خاص طور پر برسات میں یہ علاقہ سیلاب سے بھی متاثر ہو جاتا ہے۔اس اسمبلی حلقہ کے کچھ علاقے شہر سے قریب ہونے کی وجہ سے ترقی یافتہ ہیں تو دور دراز کے گاؤں ترقیات سے محروم بھی ہیں۔
اس اسمبلی نشست کی تاریخ پر ایک نظر
سنہ 1977 میں جنتا پارٹی کے جگدیش چودھری یہاں سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے اس کے بعد کانگریس کی ٹکٹ پر سنہ 1980میں وہ دوبارہ اسمبلی پہنچے، لیکن سنہ 1985 میں کانگریس کے رام چندر پاسوان نے جیت درج کی، لیکن ایک بار پھر سنہ 1990 میں جنتا دل چکر چھاپ کے ٹکٹ پر میدان میں اترے جگدیش چودھری رکن اسمبلی مقرر ہوئے، 1995 میں جنتا دل سے موہن رام رکن اسمبلی بنے فر سال 2000 اور 2005 میں آر جے ڈی کے پیتامبر پاسوان رکن اسمبلی مقرر ہوئے، سال 2010 میں اس نشست کو غیر محفوظ قرار دے دیا گیا، جس کے بعد آر جے ڈی کے ٹکٹ پر للیت کمار یادو نے جدیو کے اشرف حسین کو 3676 ووٹوں سے شکست دی۔اور فر سال 2015 میں بھی لیت یادو نے این ڈی کی جانب سے ہم کے امیدوار نوشاد کو شکست دیا۔
کل 36 پنچایتوں پر مشتمل دربھنگہ گرامین اسمبلی حلقہ میں اس بار کے انتخابات میں دلچسپ مقابلہ ہونے کا امکان ہے، ایک طرف راجد چھوڑ کر جدیو میں شامل ہوئے سابق مملکتی وزیر محمد علی اشرف فاطمی کے صاحبزادے ڈاکٹر فراز فاطمی انتخابی میدان میں ہیں تو دوسری جانب راشٹریہ جنتا دل کے للیت کمار یادو ، للیت کمار یہاں کے موجودہ رکن اسمبلی ہیں جبکہ فراز فاطمی کیوٹی اسمبلی حلقے سے موجودہ رکن اسمبلی بھی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بہار انتخاب: جے پی نڈا کا گیا درہ آج، انتخابی مہم کی شروعات کریں گے
اگر ہم بات کریں جدیو کے امیدوار ڈاکٹر فراز فاطمی کی تو فراز فاطمی سنہ 2010 میں کیوٹی اسمبلی حلقہ سے بی جے پی کے اشوک کمار سے محض 28 ووٹوں سے شکست کھا گئے لیکن پھر سال 2015 میں پارٹی نے انہیں دوبارہ ٹکٹ دیا اور بی جے پی کے اشوک یادو کو 7000 ہزار ووٹوں سے شکست دے کر اسمبلی پہنچے۔
جے ڈی یو-آر جے ڈی کے درمیان مقابلہ
کہا جا رہا ہے موجودہ انتخابات فراز فاطمی کے لیے آسان نہیں ہوگا، کیوں کہ دربھنگہ گرامین ان کے لیے نیا تجربہ ہوگا، لیکن ممکن ہے کہ مملکتی وزیر اور ان کے والد محمد علی اشرف فاطمی کا تجربہ انہیں کام آئے، کیوں کہ محمد علی اشرف فاطمی یہاں کے رکن پارلیمان بھی رہ چکے ہیں۔
آر جے ڈی کے امیدوار للیت کمار یادو کا تعلق اسی علاقے سے ہے، اور یہ پانچ مرتبہ رکن اسمبلی بھی رہ چکے ہیں، سنہ 2000 میں راشٹریہ جنتا دل کی حکومت میں للیت کمار وزیر بھی رہ چکے ہیں اور دربھنگہ گرامین اسمبلی حلقے میں گزشتہ دس برس سے ان کی گفرت مضبوط ہے۔
اس کے علاوہ اس نشست پر دیگر کئی جماعتوں کے امیدوار بھی میدان میں رہیں گے لیکن ابھی اس کا خلاصہ ہونا باقی ہے، جس کا خلاصہ ہونا اب بھی باقی ہے لیکن دو تین دنوں میں اس کی تصویر بھی صاف ہو جائے گی۔