نئی دہلی میں مرکزی صحت کے سکریٹری راجیش بھوشن نے کہا ہے کہ ’بھارت نے گزشتہ چار مہینوں میں کووڈ 19 وبائی بیماری کے خلاف مضبوط لڑائی لڑی ہے۔ اس وبا نے ملک کو خود پر منحصر کر دیا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ '2019 میں بھارتی وینٹیلیٹرز کی مارکٹ قیمت 8510 یونٹ رہی، جس کی مالیت 444.74 کروڑ روپے ہے جس میں درآمد سازوسامان کے ساتھ 75 فیصد مارکٹ شیئر شامل ہے۔'
بھوشن نے بتایا ہے کہ 'رواں برس مارچ سے وینٹیلیٹرز کی طلب پوری دنیا میں بڑھ گئی ہے۔ اس کی وجہ سے بھارت نے بھی اپنی صلاحیت میں اضافہ کر دیا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'وینٹیلیٹرز کی متوقع ضرورت مریضوں کی تعداد اور وینٹیلیٹر پر کسی کورونا مریض کے اوسطاً قیام کی بنیاد پر ہوتی ہے۔'
بھوشن نے کہا ہے کہ '60000 کے لگ بھگ وینٹیلیٹرز کی ضرورت ہے جس کے لیے بھارت ہیوی الیکٹرانکس لمیٹڈ (بی ایچ ای ایل) اور آندھرا میڈ ٹیک ٹیک زون (اے ایم ٹی زیڈ) جیسے گھریلو صنعت کار کلیدی کردار ادا کررہے ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ ڈی جی ایچ ایس کے تحت تکنیکی کمیٹی کے سامنے وینٹیلیٹرز کی کارکردگی بھی دیکھی گئی۔
بھوشن نے کہا ہے کہ 'کلینیکل کی کامیاب توثیق کے بعد اور ڈی جی ایچ ایس کی مخصوص سفارشات کی بنیاد پر وینٹیلیٹر کی سپلائی کے لئے منظور کیا جاتا ہے۔'
بھوشن نے بتایا کہ بی ایچ ای ایل نے 30،000 وینٹیلیٹرس کی فراہمی کی ، اے ایم ٹی زیڈ نے 13،500 وینٹیلیٹرس اور آٹوموبائل صنعت ماروتی سوزوکی کو 10،000 وینٹیلیٹر فراہم کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وینٹیلیٹرز کی نگرانی اور انسٹالیشن کے لئے ڈیش بورڈ بنانے کے علاوہ واٹس ایپ کے 36 گروپس تشکیل دیے گئے ہیں۔ جو ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام علاقوں کے ساتھ بات چیت کے لئے بھی تیار ہے‘ڈ